ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی غفلت

کراچی میں جان بچانے والی ادویات کا مصنوعی بحران

جمعہ 2 اگست 2019 17:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2019ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی اہم مسائل سے غفلت اور نااہلی کے باعث زندگی بچانے والی اہم دوائوں کی مارکیٹ میں شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ اتھارٹی کی کوشش صرف فولک ایسڈ کی گولی کو 25 پیسے سے کم کرکے 16 پیسے کرنے پر صرف ہو رہی ہے۔ ادویہ ساز کمپنی کے ایک اعلی ذمہ دار کا کہنا ہے کہ پرائسنگ ایشو اور دوائوں کی رجسٹریشن کے مسئلے کے باعث تقریبا 38 اہم دوائیں مارکیٹ سے غائب ہیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ان دوائوں میں ایسپر اجینیز انجکشن، اپزٹرینوم انجکشن، بیریئر سلفیٹ ویکوئس سسپنشن، ڈکٹی نومائیسن انجکشن، ڈیفروکسامائن انجکشن، ایفاڈرائن انجکشن، گلالسپی رولیٹ انجکشن، ایمی ٹینب 100mg، 400mg گولیاں، پروکاربی زائن کیپسول، اسپیکٹی نامائیسن انجکشن، ایورمیکٹن گولیاں، ٹائیفائڈ ویکسین اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ مسائل نہ صرف دوائوں کی تیاری میں رکاوٹ ہیں بلکہ دوائوں کی سپلائی میں تاخیر بھی ہو رہی ہے اور کئی کمپنیاں ان مسائل کے باعث دلبرداشتہ ہیں جس سے خدشہ ہے کہ وہ اپنا کاروبار خطے کے دوسرے ملک میں منتقل کر سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :