جموں و کشمیر کے سِکھوں نے بھی مسلمانوں کی حمایت کرتے ہوئے مودی سرکار کو للکار دیا

سِکھ رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی مسلمان خواتین کی حفاظت کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 14 اگست 2019 12:32

جموں و کشمیر کے سِکھوں نے بھی مسلمانوں کی حمایت کرتے ہوئے مودی سرکار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14اگست2019ء) جموں و کشمیر کی سِکھ کمیونٹی بھی اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کا ساتھ دینے کے لیے اُن کے شانہ بشانہ کھڑی گئی ہے اور مودی سرکار کو للکار دیا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کے قتلِ عام کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ جموں کشمیر کے سِکھ رہنماؤں کی جانب سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ایک سِکھ رہنما نے کہا کہ آج یہ پریس کانفرنس مختلف سِکھ آرگنائزیشنز کی طرف سے کی جا رہی ہے۔

جس میں ہم اس بیان کی پُر زور مذمت کرتے ہیں جس میں کچھ لیڈروں نے ہریانہ اور اُتر پردیش میں یہ کہا کہ ہم جموں و کشمیر کی لڑکیوں کو آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد یہاں پر لے آئیں گے۔ سِکھ کمیونٹی کی طرف سے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی بیٹیوں کی حفاظت کے لیے ہم ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

اور کسی قیمت پر اس طرح کا ماحول نہیں بننے دیں گے کہ ہماری بچیوں کی، ماؤں کی اور بہنوں کی کوئی بے حُرمتی کر سکے۔

سِکھوں کی یہ سپرٹ آج بھی زندہ ہے کہ جب کسی بھی مظلوم کے ساتھ ظالم ظلم کرے گا تو ہم مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ 370 آرٹیکل کے ختم ہونے کے بعد جموں کشمیر سے ہماری خواتین کو اُٹھا کر لے جائیں گے تو میں کہتا ہوں اُنہیں ہماری لاشوں سے گزرنا ہو گا۔ اس ریاست کا صدیوں پُرانا سیکولر ماحول ہے اور ہمیں اُس سیکولر ماحول کو ہر قیمت پر قائم رکھنا ہے۔

اگر کسی نے یہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تو ہم سِکھ اس کے بیچ بفر زون بن کر کھڑے ہوں گے۔ ہم یہاں کے سیکولر کریکٹر کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ہم کسی بھی طرح کے تشدد کی پُر زور مخالفت کرتے ہیں اور ہندوستان کی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ جتنے بھی بڑے بڑے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا ہے، اُنہیں فوراً سے پیشتر رہا کیا جائے۔ اور وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ پر جو پابندیاں لگائی گئی ہیں، انہیں فوری طورپر ہٹایا جائے۔