سرکاری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فوج میں ’وائس چیف آف آرمی اسٹاف‘ کا عہدہ بحال نہیں کیا جا رہا: کامران خان

سینئیر صحافی نے پہلے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ وائس چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ بحال کیا جارہا ہے، بعدازاں سرکاری ذرائع کا حوالہ دے کر اس خبر کی تردید کر دی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 19 اگست 2019 19:34

سرکاری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فوج میں ’وائس چیف آف آرمی اسٹاف‘ کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اگست 2019ء) سینیئر تجزیہ کار اور صحافی کامران خان نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع سے فوج میں اعلی سطح پر ترقیوں کا مسئلہ نہیں ہو گا، انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ دو لیفٹینینٹ جنرلز کی جنرل کی حیثیت سے ترقی ہو گی ایک کی تعیناتی بطور چیرمین جوائنٹ چیف اور دوسرے کی وائس چیف آف آرمی اسٹاف ہوگی۔

انہوں نے کہا تھا کہ وائس چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدی پاک فوج میں بحال کیا جارہا ہے لیکن اب انہوں نے اس کی تردید کر دی ہے۔ اب انہوں نے بتایا ہے کہ انہیں اعلیٰ سرکاری ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ’وائس چیف آف آرمی اسٹاف‘ کا عہدہ بحال نہیں کیا جا رہا۔

(جاری ہے)

کامران خان نے اپنے نئے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’’پاک فوج میں وائس چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے کی متوقع بحالی کے بارے میں میرے پہلے ٹویٹ کے جواب میں ، ایک اہم سینئر سرکاری عہدیدار نے کہا ہے: "ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے"۔

 
 
 اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ جنرل باجوہ کی حد درجہ ضروری ایکسٹینشن سے فوج میں اعلی سطح پر پروموشنز کا مسئلہ نہیں ہوگا میری اطلاع بہت جلد دو لیفٹینینٹ جنرلز کی جنرل کی حیثیت سے ترقی ہو گی ایک کی تعیناتی چیرمین جوائنٹ چیف دوسرے کی وائس چیف آف آرمی اسٹاف ہوگی۔ لیکن اب انہوں نے اس خبر کی تردید کر دی ہے۔

خیال رہے کہ آج جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر رہیں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن اب ان کی مدتملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے جس کے تحت جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2022ء تک چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔