سوئی گیس کا تحصیل ہارون آباد میں دفتر نہ ہو نے سے سول رشوت خور لوگوں کی موجیں

جمعہ 13 ستمبر 2019 15:07

ہارون آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2019ء) سوئی گیس کا تحصیل ہارون آباد میں دفتر نہ ہو نے سے سول رشوت خور لوگوں کی موجیں لگی ہوئی ہیں گزشتہ چند سال قبل شہرہارون آباد میں سوئی گیس آیا تب سے لے کر آج تک سوئی گیس کا دفتر موجود نہیں جس سے سائلین ذلیل خوار ہو رہے ہیں اور اس سہولت سے مستفید ہو نے کے لئے سوئی گیس کے محکمہ کے چند افراد نے اپنے اپنے ٹھکیدار بٹھائے ہوئے ہیں جو سادا لوح لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں کسی کی درخواست کی چار سال اور کسی کی درخواست کو تین سال اور کسی کی درخواست کو دو سال ہو گئے ہیں مگر ابھی تک پتہ ہی نہیں ہے کہ گیس کا میٹر کب لگے گا اور گیس کے میٹر کو کوڈاکب لگے گے عوامی سروے میں جناح پر یس کلب رجسٹرڈ سے بات چیت کرتے ہوئے مدثر چوہدری ،مراتب کاہلوں،انعام چوہدری،زاہد رشید،اشتیاق ،ذوالفقار وغیرہ نے بتایا کہ گزشتہ کئی ماہ سے گیس کے بل بھی آخری ڈیٹ سے دو روز قبل دے جاتے ہیں اگر ان سے وجہ چوچھی جاتی ہے کہتے ہیں ہماری مرضی جب مر ضی دیں ان کا کہنا تھا کہ سوئی گیس محکمہ کا شہر میں دفتر نہ ہو نے سے شدید پر یشانی اور مشکلات کا سامنا ہے سوئی گیس جیسی سہولت حاصل کر نے کے لئے درخواست جمع کروانے کے لئے بہاولنگر یا بہاولپور جانا پڑتا ہے ادھر بیٹھے رشوت خور سول لوگ درخواست جمع کرنے کا پانچ سو یا ہزار روپے وصول کرتے ہیں جب یہ میٹر لگانے کے لئے آتے الگ سے خرچہ پانی وصول کرتے ہیں ڈیمانڈ نوٹس کی فیس کے علاوہ خرچہ پانی الگ دینا پڑتا ہے ہم مشکلات کا شکار ہیں اگر شہر میں سوئی گیس کا پائپ لیک ہو جائے کسی بھی قسم کی ایمر جنسی گیس کے حوالے سے بن جائے تو ہم کدھر جائیں گے ہماری اعلی حکام سے اپیل ہے کہ اس صورت حال کا نوٹس لیں اور تحصیل ہارون آباد میں سوئی گیس کا دفتر بنا یا جائے تاکہ لاکھوں کی آباد ی والے شہر کی مشکلات کچھ کم ہو سکیں -