امریکی دھمکیاں، چین کے بعد روس بھی ایران کے ساتھ کھڑا ہو گیا
ایران پر کسی بھی قسم کی جارحیت یا طاقت کا استعمال بالکل قابل قبول نہیں، اس سے صرف خطے کا استحکام خطرے سے دوچار ہوگا۔ روس
مقدس فاروق اعوان منگل 17 ستمبر 2019 13:27
(جاری ہے)
روس نے کہا ہے کہ اس سے صرف خطے کا استحکام خطرے سے دوچار ہوگا۔
جب کہ دوسری جانب روسی ذرائع ابلاغ نے سعودی آئل تنصیبات پر ڈرون حملے کو امریکی دفاعی نظام کی ناکامی قرار دیا ہے۔معروف صحافی فنیان کننگھم کی مرتب کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری واضح طور پر قبول کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے اس حملے میں دس ڈرونز کا استعمال کیا۔ پہلے بھیجے جانے والے ڈرونز نے امریکی دفاعی نظام کو ناکارہ بنایا اور دوسرے گروپ نے تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ تاہم امریکہ اپنے اتحادی ملک سعودی عرب کے تحفظ میں ناکامی کا ملبہ ایران پر ڈالنے کے لئے اسے قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ حوثی باغیوں کا حملہ روکنے میں ناکامی خود امریکہ کے لئے خفت اور شرمندگی کا باعث ہے۔ فنیان کننگھم کے مطابق سعودی عرب نے امریکہ سے اربوں ڈالر مالیت کے پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم اور جدید ترین ریڈار ٹیکنالوجی خرید رکھی ہے۔ حوثی باغیوں کی طرف سے اپنے ڈرونز کے ذریعے سعودی سرحد پار کرکے ایک ہزار کلومیٹر اندر جاکر تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں سعودی خام تیل کی پیداوار پچاس فیصد تک کم ہوگئی اور یہ سعودی عرب کو تحفظ فراہم کرنے کے دعویدار امریکہ کے لئے بڑی شرمندگی کا باعث ہے۔ فنیان کننگھم نے مزید کہا ہے کہ سعودی عرب جو خام تیل برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور امریکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کرتا ہے ہرسال امریکہ سے 68 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدتا ہے اور سٹاک ہوم انٹر نیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق دفاعی بجٹ کے لحاظ سے امریکہ اور چین کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے سعودی تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کرنے کے اقدام پرخود امریکی ذرائع ابلاغ نے بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کے حکام کے مطابق سعودی تنصیبات کو ڈرونز سے نہیں بلکہ کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا اور اس بات کے ثبوت میں کہ حملہ ایران یا عراق سے کیا گیا حملے کا نشانہ بننے والی سعودی تنصیبات کے سیٹلائٹ امیجز بھی جاری کئے تاہم نیویارک ٹائمز نے سوال اٹھایا کہ حملے میں ریفائنری کے مغربی حصے کو نقصان پہنچا جو ایران یا عراق کی طرف نہیں ہے۔ دیگر ذرائع ابلاغ نے بھی ابتدائی طور پر یہی رپورٹ کیا کہ سعودی عرب کی عبقیق میں تیل کی تنصیبات کو ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا۔ مائیک پومپیو نے اس حوالے سے اگرچہ واضح طور پر ایران کا نام لیا ہے تام صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا محض امکان ظاہر کیا ہے اور سعودی عرب سے تصدیق کا ذکر کیا ہے۔ ایران نے اس حملے میں ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کردیا ہے اور چین نے بغیر تحقیقات اور ثبوت کے ایران پر حملے کا الزام عائد کرنے کے اقدام کو غیرذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔مزید اہم خبریں
-
بھارت: بی جے پی کے اکلوتے مسلم اُمیدوار کون ہیں؟
-
مریم نواز کا پولیس یونیفارم پہننا معاملہ،اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب
-
گھیراوٴ جلاوٴ اور مار دھاڑ کی گندی سیاست نہیں چل سکتی ہے، سعدرفیق
-
سٹاک مارکیٹ کی تیزی معاشی استحکام کی علامت ہیں،محمد اورنگزیب
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.