وزرات برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارنہ تربیت آئندہ ماہ سے ملک بھر میں 35 ہزار سے زائد دینی مدارس کی رجسٹریشن کا آغاز کرے گی ،

وزرات کے ساتھ رجسٹریشن کے بغیر کسی مدرسہ کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ،جوائنٹ ایجوکیشن ایڈوائز ر رفیق طاہر کی’’ اے پی پی‘‘ سے گفتگو

جمعہ 20 ستمبر 2019 19:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) وزرات برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارنہ تربیت اگلے ماہ سے ملک بھر میں 35 ہزار سے زائد دینی مدارس کی رجسٹریشن کا آغاز کرے گی ، وزرات کے ساتھ رجسٹریشن کے بغیر کسی مدرسہ کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، تمام مدارس رجسٹریشن کے پابند ہیں ، یہ بات جوائنٹ ایجوکیشن ایڈوائز ر رفیق طاہر نے اے پی پی سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ وزارت برائے وفاقی تعلیم اس سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے مدارس کے ساتھ رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار صفحات پر مشتمل ایک فارم مدارس کی رجسٹریشن کیلئے تیارکیاگیاہے جوکہ اگلے کچھ دنوں میں وزرات کی ویب سائٹ سے ڈوان لوڈ کیاجاسکتاہے۔ انہون نے کہا فارم کیساتھ ضروری دستاویزات لگانے کیساتھ علاقائی دفاتر میں جع کروایا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل مذہبی تعلیم پہلے ہی اسلام آباد میں قائم کردیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزرات برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارنہ تربیت نے مدارس کی رجسٹریشن کیلئے ملک بھر میں 12 مراکز قائم کردیئے ہیں جبکہ کراچی ،سکھر ،لاہور ، راولپنڈی،کوئٹہ ، لورلائی ، پشاور ، کوہاٹ ، مظفرآباد اور گلگت میں علاقائی ڈائریکٹوریٹ قائم کیے گئے ہیں۔

رفیق طاہر نے کہا تمام مدارس کو شیڈول بینکوں میں اپنے کھاتے کھولنے ہونگے اور بینکوں کے ذریعے لین دین کرنا ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس قومی نصاب کونسل کے ذریعہ فراہم کردہ یکسان نصاب کو اپنے متعلقہ اداروں کی کلاس ایک سے پانچ طلبہ تک پڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کریں گے اور جو خلاف وزری کا مدرسہ مرتکب پایا گیا ، اس کو بندکردیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہر مدرسہ میں انگریزی ، اردو، ریاضی اور سائنس کی تعلیم کیلئے دو سے تین اساتذہ تعینات کرے گی۔ رجسٹرڈ مدارس کو غیر ملکی طلبہ کو داخل کرنے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے مدارس نے اپنے طلبہ کو قومی دھارے لانے کیلئے وفاقی حکومت کے اقدام سے اصولی اطور پر اتفاق کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قومی نصاب کونسل ،این سی سی، قائم کیاتھا، جس کے تحت کلاس ایک سے پانچ تک کا ایک نیا نصاب یتارکیاجارہاہے جوکہ مارچ2020 تک متعارف کروایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس کیساتھ دینی مدارس کے سلسلے میں متعدد اجلاسوں کے انعقاد کے بعد اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ مدارس کے طلبہ دوسرے تعلیمی اداروں کے طلبہ کی طرح تمام تعلیمی بورڈ کے مڈل ، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مدارس کے پاس ہونیوالے طلبہ کو اسناد دی جائینگی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ،نجی اور دینی مدارس ایک قومی نصاب کو اپنانے کے پابند ہونگے۔

انہوں نے بتایاکہ مدرسوں کے طلبہ، سول ، سیکورٹی اور دیگر سروسز میں شامل ہونے کے اہل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے کابینہ نے دو ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی ہے جبکہ سال 2019-20 کیلئے 580 ملین روپے مہیا کیے جائینگے، انہوں نے کہا حکومت اندراج کے بعد مدرسوں کو مالی اور درس وتدریس سمیت ہر طرح کی مدد فراہم کرے گی۔