فرانس کی جانب سے آرامکو تنصیبات پر حملوں کی تحقیقات کے لیے 7 ماہرین بھیج دیئے گئے

فرانس کی جانب سے بھیجے گئے ملازمین میں دھماکہ خیز مواد، گائیڈڈ میزائل کی ڈائریکشن اور زمین سے فضا کے دفاعی نظام کے ماہرین شامل ہیں

جمعہ 20 ستمبر 2019 22:05

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2019ء) سعودی حکومت کی جانب سے چند روز قبل اعلان کیا گیا تھا آرامکو تیل تنصیبات پر ہونے والے دہشت گرد حملوں سے متعلق تحقیقات کے لیے دیگر ممالک سے ماہرین بلوائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں فرانس کی جانب سے پہل کرتے ہوئے تحقیقات میں حصہ لینے کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ سعودی ویب سائٹ عاجل کے مطابق فرانسیسی فوج کی ترجمان نے بتایا ہے کہ فرانس کی جانب سے آرامکو تنصیبات پر حملوں کی تحقیقات کے لیے 7 ماہرین بھیج دیئے گئے ہیں۔

فرانس کی جانب سے بھیجے گئے ان افراد میں دھماکہ خیز مواد، گائیڈڈ میزائل کی ڈائریکشن اور زمین سے فضا کے دفاعی نظام کے ماہرین شامل ہیں۔ اس سے قبل فرانسیسی وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ آرامکو تنصیبات پر حملوں سے متعلق حوثیوں کا یہ دعوی کہ انہوں نے ہی سعودی تیل تنصیبات پر حملہ کیا ہے، ناقابل یقین ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ حوثیوں کی جانب سے سعودی ارامکو کی دو تنصیبات پر کیے جانے والے ڈرون اور میزائل حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی تاہم سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک سمیت امریکا نے بھی اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملے ماضی کی نسبت یمن سے نہیں کیے گئے، بلکہ ایران کی جانب سے کسی اور مقام سے کیے گئے ہیں، جن کا عنقریب پتا چلا لیا جائے گا۔

سعودی وزارت دفاع کے مطابق بقیق اور ہجر خریص پر ایک درجن سے زائد کروز میزائل اور بیس کے قریب ڈرونز داغے گئے تھے۔ جس کے نتیجے میں یہاں پر موجود تیل تنصیبات کی بھاری نقصان پہنچا تھا۔