بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہوسٹن کی عدالت میں مقدمہ درج ، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد

مقدمے کا مقصد اس بات کو ریکارڈ پر لانا ہے کہ وزیر اعظم مودی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں پاکستانی نژاد امریکی سلمان یونس کی وائس آف امریکہ سے گفتگو

اتوار 22 ستمبر 2019 13:30

ہوسٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2019ء) امریکہ کے شہر ہوسٹن کی ایک مقامی عدالت میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں ان پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں مودی سمیت بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وائس آف امریکہ کے مطابق اس مقدمے کو تیار کرنے والے پاکستانی نژاد امریکی سلمان یونس نے بتایا ہے کہ اس مقدمے کا مقصد اس بات کو ریکارڈ پر لانا ہے کہ وزیر اعظم مودی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں اور یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکہ میں نریندر مودی پر ایسا کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہو۔وائس آف امریکہ سے گفتگوکرتے ہوئے سلمان یونس کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی بھارت کے شہر گجرات میں ہونے والے فسادات پر اس طرح کا مقدمہ نیو یارک کی ایک عدالت میں نریندر مودی پر درج ہے۔ سلمان کہتے ہیں کہ اگرچہ وزیر اعظم ہونے کے ناطے نریندر مودی کو استثنیٰ حاصل ہے۔ تاہم، جب وہ وزیر اعظم نہیں رہیں گے اس وقت ان کے لیے یہ مقدمہ بھاری ہوگا۔