کالاباغ ڈیم نہ بنا تو مستقبل میں پانی کے وسائل کم سے کم ، بجلی مہنگی سے مہنگی اور توانائی کا بحران زیادہ سے زیادہ ہوتا جا ئیگا،

حکومت تمام سیاسی جماعتوں ، آبی ماہرین ، پاور انجینئرز کی کانفرنس بلا کر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات یقینی بنائے، ملکی آبی وسائل سے استفادہ کرلیاجائے تو ملک تعمیر و ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہو سکتاہے، ترجمان پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن

بدھ 9 اکتوبر 2019 14:12

کالاباغ ڈیم نہ بنا تو مستقبل میں پانی کے وسائل کم سے کم ، بجلی مہنگی ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2019ء) پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہاہے کہ کالاباغ ڈیم نہ بنا تو مستقبل میں پانی کے وسائل کم سے کم ، بجلی مہنگی سے مہنگی اور توانائی کا بحران زیادہ سے زیادہ ہوتا جا ئیگا لہٰذا حکومت تمام سیاسی جماعتوں ، آبی ماہرین ، پاور انجینئرز کی کانفرنس بلا کر صوبوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات یقینی بنائے کیونکہ اگرملکی آبی وسائل سے بھرپور استفادہ کرلیاجائے تو ملک تعمیر و ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہو سکتاہے۔

انہوںنے کہاکہ توانائی کے بحران ، سستی بجلی ، زراعت کیلئے وافر پانی ،غربت وبیروزگاری کے خاتمہ ، صنعتی ، کاروباری ، تجارتی ترقی کیلئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر اشد ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اگر کسی صوبہ یا سیاسی ، مذہبی ، دینی جماعت یا کسی دیگر سٹیک ہولڈر کو اس ضمن میں کوئی تحفظات ہیں تو انہیں فوری دور کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ بعض سٹیک ہولڈرز کی جانب سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے سنجیدہ کاوشیں قابل تعریف ہیں کیونکہ اس کے بغیر توانائی کے بحران سے نجات ممکن نہیں۔

انہوںنے کہاکہ دنیا بھر میں بجلی سستی لیکن ہمارے ملک میں مہنگی ہو رہی ہے جس کے باعث اشیائے ضروریہ کی پیداواری لاگت کو پورا کرنا ممکن نہ رہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ مہنگی بجلی کے باعث برآمدات کے اہداف بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ برآمد کی جانیوالی اشیاء کی پیداواری لاگت زیادہ ہونے سے عالمی سطح پر اس کی خرید و فروخت اور برآمدات میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت توانائی کے بحران کیلئے دن رات کوشاں ہے اور اس سلسلہ میں کئی پاور پراجیکٹس کا بھی آغاز کیاجارہاہے جو آئندہ سال میں مکمل ہوں گے لیکن آئندہ دو تین سالوں میں بجلی کی ضرورت بھی کئی گنا بڑھ جائیگی اس طرح پھر یہ بحران جاری رہنے کا خدشہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر ملک تعمیر وترقی کی راہوں پر گامزن ہو گا تو ملک میں خوشحالی آئے گی اور غربت و بیروزگاری کاخاتمہ ممکن ہو سکے گا۔ انہوںنے توقع ظاہر کی کہ حکومت اس جانب فوری توجہ مبذول کرے گی تاکہ صنعتی ، کاروباری ، تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سمیت معیشت کو استحکام حاصل ہوسکے ۔