سکھر،سندھ کا تیسرا بڑا شہر لاوارث ہوگیا ہے

بلدیات کے منسٹر ، ایم این اے، میئر اور ڈپٹی میئرکے دورے صرف اور صرف فوٹو سیشن ثابت ہوئے،مصروف شاہراہیں اور بازار گندے پانی سے لبریز

بدھ 16 اکتوبر 2019 23:05

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) سندھ کا تیسرا بڑا شہر لاوارث ہوگیا ہے، بلدیات کے منسٹر ، سکھر کے ایم این اے، میئر اور ڈپٹی میئر کی سکھر کے دورے صرف اور صرف فوٹو سیشن ثابت ہوئے، سکھر شہر کی مصروف شاہراہیں اور بازار گندے پانی سے لبریز ہوچکے ہیں اور گندگی کے ڈھیر موجود ہیں،میئر سکھرکی محکمہ پبلک ہیلتھ سے مخالفت کے باعث شہر میں صفائی ستھرائی نہیں ہو رہی ہے، جان بوجھ کر گٹروں اور نالیوں کے نکاسی نظام کو مفلوج بنا کر گندا پانی شاہراہوں اور اہم تجارتی مارکیٹوں میں چھوڑا جاتا ہے، میئر سکھر اور محکمہ پبلک ہیلتھ انتظامیہ کی مخالفت کی سزا شہریوں کو دیناسراسر ظلم و ناانصافی ہے، جس کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

ان خیالات کا اظہا رحاجی محمد جاویدمیمن چیئرمین سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس نے اپنے دفتر میں سیاسی، سماجی، مذہبی، قومپرست اور تاجر رہنمائوں سے جن میں مولانا عبیداللہ بھٹو، مشرف محمود قادری،غلام مصطفی پھلپوٹو، رضوان قادری، اشفاق بھٹی،شاہ محمد انڈھڑ، شریف ڈاڈا، ڈاکٹر سعید اعوان، ظہیر حسین بھٹی، آغا محمد اکرم درانی، محمد منیر میمن، سید ماجد شاہ، حسن شہید، عبدالباری انصاری، حسن قاضی، انیس خان، شامل تھے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حاجی محمد جاوید میمن کا مزید کہنا تھا کہ سکھر شہر گندے پانی اور گندگی کے ڈھیروںمیں ڈوبا ہوا ہے لیکن میئر اور سکھر کی انتظامیہ سب اچھا کا نعرا لگا کر عوام کو لولی پاپ دے رہی ہے، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا روزانہ کی بنیاد پر سکھر کی تباہی کا رونا رو رہے ہیں، لیکن افسوس سکھرکے منتخب نمائندوں نے اپنی آنکھوں پر کالا چشمہ اور کانوںمیں روئی ڈالی ہوئی ہے ، انہیں عوام کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں، کیونکہ ان کے چہیتے ان کے بنگلوں اور آفیسوں میں جاکر ان کی واہ واہ کے گن گا رہے ہیں تو وہ سمجھ رہے ہیں کہ سکھر کے تمام شہری سکون میں ہیں، سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس نے ہمیشہ عوام کے بنیادی مسائل پر آواز بلند کی ہے اور کرتا رہیگا۔

بلدیاتی الیکشن کی آمد آمد ہے اور اب سکھر کی عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنے مستقبل کو انہی گندے پانی اور گندگی کے ڈھیروں پر کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں یا پھر سکھر صاف ستھرا دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں بلدیاتی الیکشن میں اپنے علاقے کے ان لوگوں کو منتخب کرنا ہوگا جو ان کے درد کو جانتے ہیں اور ہمیشہ ان کے مسائل پر آواز بلند کرتے رہے ہیں۔ ورنہ ہماری آنیوالی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کرینگی