سپریم کورٹ نے خاتون سے زیادتی کے ملزم جنید افضل کے خلاف ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کر دی

موکلہ کو سمجھا دیں اپنے مقدمہ پر نظر ثانی کر لیں ،یہ ایسا مقدمہ ہے جس میں خاتون خود پھنس جائے گی، چیف جسٹس آصف سعید کا وکیل سے مکالمہ

جمعہ 18 اکتوبر 2019 13:13

سپریم کورٹ نے خاتون سے زیادتی کے ملزم جنید افضل کے خلاف ضمانت منسوخی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے خاتون سے زیادتی کے ملزم جنید افضل کے خلاف ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کر دی۔ جمعہ کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ وکیل نے کہاکہ میری موکلہ غزالہ نورین کیساتھ ملزم جنید ایک سال تک زیادتی کرتا رہا ،میری موکلہ کو شادی کا جھانسہ دیا گیا ۔

چیف جسٹس نے کہاکہ خاتون کے ایک ساتھ تک ملزم کیساتھ من مرضی سے تعلقات رہے،ایک سال تک مرضی سے سب کچھ ہوتا رہا ۔ انہوںنے کہاکہ خاتون غزانہ نورین کا اعترافی بیان ہے ایک سال ملزم کیساتھ تعلقات رہے ،اعترافی بیان پر غزالہ نورین کا سزا ہو سکتی ہے ، چیف جسٹس نے کہاکہ اعترافی بیان میں غزالہ نے ناجائز تعلقات کا جرم تسلیم کر لیا ،یہ زیادتی کا مقدمہ کیسے ہو گیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ شادی کے جھانسہ کی آڑ میں مرضی سے سب چلتا رہا ٹھیک،جب ملزم نے شادی سے انکار کیا تو زیادتی کا مقدمہ بنا دیا۔ جسٹس سر دار طارق مسعود نے کہاکہ ٹرائل کورٹ نے نورین اختر کے خلاف اعترافی بیان پر کارروائی کیوں نہ کی وکیل نے کہاکہ ملزم کے خلاف ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لیتا ہو۔ چیف جسٹس نے کہاکہ موکلہ کو سمجھا دیں اپنے مقدمہ پر نظر ثانی کر لیں ،یہ ایسا مقدمہ ہے جس میں خاتون خود پھنس جائے گی ۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے خاتون سے زیادتی کے ملزم جنید افضل کے خلاف ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کر دی۔ یاد رہے کہ نورین اختر نے ملزم جنید افضل پر اسلام آباد میں زیادتی کے الزام پر مقدمہ دائر کر رکھا تھا،ملزم جنید کو ہائیکورٹ نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔