بلوچستان یونیورسٹی ہراسگی کے عمل نے انسانیت اور تعلیم کے شعبے کو تذلیل اور شرمندہ کر دیا،نیشنل پارٹی

آجیونیورسٹی میں ہراسگی وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف کاروائی نہ کر نے، گورنر کی مجرمانہ خاموشی کیخلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرہ کریگی،صوبائی ترجمان

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2019ء) نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی ہراسگی کے عمل نے انسانیت اور تعلیم کے شعبے کو تذلیل اور شرمندہ کر دیانیشنل پارٹی آج 20 اکتوبر کو یونیورسٹی میں ہراسگی وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف کاروائی نہ کرنے،گورنر کی مجرمانہ خاموشی کیخلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرہ کریگی۔

کوئٹہ میں 3 بجے احتجاجی مظاہرہ ہوگا۔پارٹی کارکن بھر پور شرکت کریں۔بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان کی سماج میں خواتین کا احترام فرض رکھا گیا ہے۔اور خواتین کے عزت کو ہر صورت مقدم رکھنا بلوچستان کی روایات کی خصوصیت رہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ جامعہ بلوچستان میں سیکورٹی کی آڑ میں بلیک میلنگ اور ہراساں کرنا انتہائی درناک اور دلخراش ہے۔

(جاری ہے)

جو کہ ناقابل معافی جرم ہے۔اس گناہ کے خلاف بلوچستان کے تمام باشعور طبقہ سراپا احتجاج ہے۔لیکن حکمرانوں کے کانوں کو جوں نہیں رینگتی۔گورنر بلوچستان کا وی سی اور دیگر ملوث انتظامیہ کے خلاف کاروائی نہ کرنا انکی مجرمانہ غفلت کو بیان کر رہی ہے۔سلیکٹڈ سرکار نے بھی صرف اخباری بیان اور کمیٹی پر اکتفادہ کیا۔جو کہ افسوس کی بات ہے۔بیان میں کہا گیا کہ نیشنل پارٹی اس واقعے میں ملوث کرداروں کو منظر عام تک لانے اور قرار واقعی سزا دلوانے تک طلبا کے ساتھ ہے اس سلسلیمیں اج 20 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کرگا