پاکستان کو کشمیر پر سیاسی، اخلاقی و سفارتی حمایت سے آگے جانا ہوگا، ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے

سابق صدر آزاد کشمیر سردار انورخان کا آئی پی ایس کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

بدھ 23 اکتوبر 2019 16:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) آزاد کشمیر کے سابق صدر سردار انورخان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کشمیر پر سیاسی، اخلاقی و سفارتی حمایت سے آگے جانا ہوگا، پاکستان مسئلے کشمیر کا فریق ہے، پاکستان کو اس ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں آئی پی ایس کے زیر اہتمام ’’کشمیر ایشو اور رپورٹنگ ‘‘کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کشمیر پر سیاسی، اخلاقی و سفارتی حمایت سے آگے جانا ہوگا۔ پاکستان کو ملٹری تعاون کے علاوہ کشمیریوں کے لئے ہر قسم کاتعاون فراہم کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کیونکہ پاکستان مسئلے کشمیر کا اہم فریق ہے اس لئے اس کو اس ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے مابین ایٹمی جنگ کا کوئی امکان نہیں،دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں جنگ ہوگی تو تباہی ہوگی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کی اسسٹنٹ پروفیسر عاصمہ خواجہ نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے جمہوریت کا حسن ہے ، اظہار رائے کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے، بھارت صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ملک بن چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا تمام اخلاقی حدود پار کر چکا ہے اگر جنگ قابل فروخت ہو گی تو بھارتی میڈیا جنگ بھی بیچے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل بلیک آؤٹ ہے، ایسے میں بی بی سی نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے لوگوں تک سچ پہنچایا ہے۔