مولانا کے آزادی مارچ میں 30 سے چالیس ہزار لوگ ہیں

اس وقت حکومت کمفرٹ زون میں ہے ، کوئی پریشانی نہیں ہے ۔ اینکر پرسن منصور علی خان کا ٹویٹر پیغام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 30 اکتوبر 2019 10:36

مولانا کے آزادی مارچ میں 30 سے چالیس ہزار لوگ ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 اکتوبر 2019ء) : مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اینکر پرسن منصور علی خان نے کہا کہ اس وقت مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں تیس سے چالیس ہزار لوگ شریک ہیں۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی کارکنان کی خاطر خواہ تعداد مولانا کے آزادی مارچ میں شریک نہیں ہے تو غیر متاثر کُن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کی اصل طاقت کا اندازہ اُن کے خیبرپختونخواہ سے آنے والے لوگوں کی آمد پر لگایا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاحال حکومت اپنے کمفرٹ زون میں ہے اور حکومت کو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن کا آزادی مارچ کراچی اور ملتان سے ہوتا ہوا لاہور پہنچ گیا ہے ۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کے کارکنوں نے استقبال کیا، مارچ کی آج اسلام آباد روانگی ہوگی۔

(جاری ہے)

آزادی مارچ کے شرکاء نے مینار پاکستان پر ڈیرے ڈالے جہاں انہیں ناشتہ بھی فراہم کیا گیا۔

آزادی مارچ کے قافلے کے استقبال کے لیے ٹھوکر پر جے یو آئی کا کیمپ قائم کیا گیا۔ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کے کارکنوں نے استقبال کیا۔ پیپلزپارٹی نے سمن آباد میں اور مسلم لیگ ن نے چوبرجی پر آزادی مارچ کو خوش آمدید کہا۔ ملتان چونگی اور یتیم خانہ پر تاجر برادری آزادی مارچ کے شرکا کے استقبال کے لیے موجود تھے۔

جمعیت علمائے پاکستان نے بھی داتا دربار پر آزادی مارچ کو خوش آمدید کہا ۔ آزادی چوک پر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیا، خیبر پختونخوا میں بھی تیاری مکمل ہیں، دوپہر دو بجے جے یو آئی صوبائی سیکرٹریٹ پشاور سے روانگی ہوگی۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا۔