فوج ہمیشہ جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، اب بھی حکومت کو ہماری پوری سپورٹ حاصل ہے

فوج ایک غیر جانبدار ادارہ ہے، انتخابات میں فوج نے اپنی آئینی اور قانونی ذمے داری پوری کی تھی، کس بھی قسم کا انتشار ملک کے مفاد میں نہیں، ملکی استحکام کو کسی صورت نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائیگی، واضح کیا جائے کہ الٹی میٹم دیے جانے کی باتیں کن اداروں کے بارے میں کی گئیں، سڑکوں پر الزام تراشی سے گریز کیا جائے، مولانا فضل الرحمان ایک سینئر سیاستدان ہیں انہیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، الیکشن کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا لیکن اپوزیشن اب بھی اپنے تحفظات متعلقہ اداروں میں لے کر جا سکتی ہے: ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور

muhammad ali محمد علی جمعہ 1 نومبر 2019 22:55

فوج ہمیشہ جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، اب بھی حکومت کو ہماری پوری سپورٹ ..
راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم نومبر2019ء) ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ فوج ہمیشہ جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، اب بھی حکومت کو ہماری پوری سپورٹ حاصل ہے، فوج ایک غیر جانبدار ادارہ ہے، انتخابات میں فوج نے اپنی آئینی اور قانونی ذمے داری پوری کی تھی، کس بھی قسم کا انتشار ملک کے مفاد میں نہیں، واضح کیا جائے کہ الٹی میٹم دیے جانے کی باتیں کن اداروں کے بارے میں کی گئیں، سڑکوں پر الزام تراشی سے گریز کیا جائے، مولانا فضل الرحمان ایک سینئر سیاستدان ہیں انہیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، الیکشن کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا لیکن اپوزیشن اب بھی اپنے تحفظات متعلقہ اداروں میں لے کر جا سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی دھمکیوں اور الٹی میٹم کے بیانات پر ردعمل دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بتادیں وہ کس ادارے کی بات کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اپنے تحفظات متعلقہ اداروں کے پاس لیکرجائیں۔

سڑکوں پرآکر الزام تراشی سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ملک میں کوئی بھی انتشار ملک کے مفاد میں نہیں۔ کسی کو بھی ملک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ فوج ہمیشہ اپنی آئینی اور قانونی حدود میں رہتی ہے۔ فوج آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے جمہوری حکومت کو سپورٹ کرتی ہے اور اب بھی حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے۔

فوج ایک غیر جانبدار ادارہ اور 2018 کے انتخابات میں بھی فوج نے اپنی آئینی اور قانونی ذمے داری پوری کی تھی۔ انتخابات کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، تاہم اپوزیشن کو تحفظات ہیں تو اپنے تحفظات متعلقہ اداروں میں لے کر جائیں۔ میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کی ایک لاکھ فوج مشرقی سرحد پر فرائض انجام دے رہی ہے، بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ قوم نےدہشتگردی کی غفریت کامقابلہ کیا،جوکوئی دوسری قوم اورفوج نہ کرسکی۔ اب ملکی استحکام کو کسی صورت نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے اداروں کو دھمکی کی صورت میں الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ حکومت کی حمایت کرنا چھوڑ دیں۔