پاکستانی سفارتخانے نے کابل کے لیے ویزوں کا اجراء روک دیا

کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کی گاڑیاں روک کر ہراساں کیا گیا، پاکستان میں افغانی سفارتخانے کے ناظم الامور کو طلبی، سفارتکاروں کےعدم تحفظ پر شدید احتجاج بھی کیا گیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 3 نومبر 2019 23:05

پاکستانی سفارتخانے نے کابل کے لیے ویزوں کا اجراء روک دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 نومبر2019ء) پاکستانی سفارتخانے نے کابل کیلئے ویزوں کا اجراء روک دیا ہے، کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کی گاڑیاں روک کر ہراساں کیا گیا، پاکستان میں افغان سفارتخانہ کے ناظم الامور کو طلب کرکے سفارتکاروں کےعدم تحفظ پرشدید احتجاج کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے کے نتیجے میں پاکستانی سفارتخانے نے کابل کیلئے ویزوں کا اجراء روک دیا۔

واضح رہے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے سفارتکاروں اور سفارتخانے کے دیگر اہلکارں کو گزشتہ دو روز میں مسلسل ہراساں کیا گیا ۔ سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کے نائب سفیر حسن وزیر کے علاوہ میڈیا ، تجارت اور کابل میں سفارتخانے میں وزارت خارجہ کے افسران کو افغان پولیس اور انٹیلی جنس کے اہلکاروں نے گھروں سے سفارتخانے جاتے ہوئے ہراساں کیا اور جگہ جگہ ان کی گاڑیاں روکی گئیں ۔

(جاری ہے)

اتوار کو نائب سفیر اور دیگر اہلکاروں کی گاڑیوں کو روکنے اور ان کو گاڑی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ڈپٹی سفیر کی گاڑی پر پانی کی خالی بوتلیں پھینکی گئیں اور ان کی گاڑی کو سفارتخانے جاتے ہوئے دوسرے راستے جانے پر مجبور کیا گیا ۔افغان پولیس اور انٹیلی جنس کی جانب سے ہراساں کر نے کے واقعات ایک منظم طریقے سے کئے گئے ان کے مطابق نائب سفیر کی گاڑی کا رخ سفارتخانے کے راستے سے موڑ کر انہیں ائیر پورٹ کی جانب مجبور کیا گیا اور اس راستے پر موٹر سائیکل والوں کو نائب سفیر کی گاڑی کے سامنے کھڑا کر کے گاڑی روک دی گئی۔

کئی مرتبہ نائب سفیر کی گاڑی کو پولیس کے نمبر پلیٹ اور بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں نے ٹکر مارنے کی کوشش بھی کی تاہم پاکستانی گاڑیوں کے ڈرائیوزنے اپنے آپ کو پولیس سے محفوظ رکھا۔ دوسری جانب دفتر خارجہ نے اتوارکا پاکستان میں افغان سفارتخانہ کے ناظم الامور کو طلب کیا اورکابل میں پاکستانی سفارتخانہ اور دیگر ذیلی مشنز کے سفارتکاروں اور سفارتی عملی کی سیکیورٹی اور تحفظ پرشدید تحفظات کا اظہار کیا۔

ترجمان دفترخارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق افغان ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ دو روز سے پاکستانی سفارتخانہ کے افسران اور عملہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے آگاہ کیا کہ انہیں سڑک پر آنے سے روکا جا رہا ہے اور سفارتخانے کی طرف آنے والے سفارتی عملے کی گاڑیوں کو موٹرسائیکلوں کے ساتھ بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

افغان ناظم الامور کو یاد دہانی کرائی گئی کہ سفارتی استحقاق اور استثنیٰ کے ویانا کنونشن 1961حصہ ہونے کے ناطے یہ افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مشن کے تمام اراکین کی محفوظ اور آزادانہ نقل و حرکت اور سکیورٹی کو یقینی بنائے۔ افغان ناظم الامور سے کہا گیا ہے کہ افغان حکام کوکہیں کہ سکیورٹی کی ان خلاف ورزیوں اور سفارتی عملہ کو ہراساں کرنے کے واقعات کی فوری تحقیقات کرائیں اور اس حوالے سے رپورٹ کا حکومت پاکستان کے ساتھ تبادلہ کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو رونما ہونے سے روکا جا سکے۔