Live Updates

وفاقی کابینہ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے شرط رکھ دی

حکومت نوازشریف کی روانگی پر بطورگارنٹی پراپرٹی یا رقم رکھوانا چاہتی ہے، کسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیں تو وہ ہمارے دائرہ کارسے نکل جاتا ہے، حتمی فیصلہ ذیلی کمیٹی کرے گی۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 12 نومبر 2019 16:39

وفاقی کابینہ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے شرط رکھ دی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 نومبر2019ء) وفاقی کابینہ نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے شرط رکھ دی۔ حکومت نوازشریف کی روانگی پر بطورگارنٹی پراپرٹی یا رقم رکھوانا چاہتی ہے، کسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیں تو وہ ہمارے دائرہ کارسے نکل جاتا ہے، سکیورٹی کیلئے جائیداد یا بانڈز کی مالیت کا حتمی فیصلہ ذیلی کمیٹی کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے گارنٹی مانگ لی۔ حکومت نوازشریف کی روانگی پر بطورگارنٹی پراپرٹی یا رقم رکھوانا چاہتی ہے، کسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیں تو وہ ہمارے دائرہ کارسے نکل جاتا ہے۔ دوسری جانب ذیلی کمیٹی نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے بارے کوئی فیصلہ نہ کرسکی۔

(جاری ہے)

اب ذیلی کمیٹی کا اجلاس رات ساڑھے نو بجے دوبارہ ہوگا۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے اس سے پہلے اجلاس میں وقفہ کردیا تھا۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ذیلی کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ فیصلہ میرٹ پر کریں گے۔ بہت سی دستاویزات نیب کو لانی تھیں۔ اب درخواست گزار اور ان کے وکلاء کو دستاویزات لانے کا کہا ہے۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ تھوڑا پیچیدہ ہے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ درخواست گزار اور ان کے وکلا مکمل تیار نہیں تھے۔ فریقین مکمل دستاویزات نہیں لائے جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ انہوں نے ذیلی کمیٹی کا اجلاس پھر ہوگا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی میرٹ پر فیصلہ کرے گی۔ واضح رہے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان شیخ ، پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ اور سیکرٹری صحت مومن آغا اور سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان نے شرکت کی. علاوہ ازیں سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس آئی ایم ایس) میں نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز بھی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری صحت نے ذیلی کمیٹی کو 3 رپورٹس جمع کروائیں جن میں سے ایک میں واضح طور پر کہا گیا کہ نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا جانا چاہیے۔ اجلاس میں قومی احتساب بیورو (نیب ) کے پراسیکیوٹر کو نیب کا موقف بیان کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا پراسیکیوٹر نیب نے کابینہ کی کمیٹی کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو کو انسانی بنیادوں پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں۔

تاہم 2 گھنٹے سے زائد دورانیہ گزر جانے کے باوجود وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکی جس کے بعد اجلاس میں ڈھائی بجے تک وفقہ دے دیا گیا خیال رہے کہ اجلاس کے آغاز پر امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ ذیلی کمیٹی نواز شریف سے متعلق سفارشات مرتب کرے گی جنہیں وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا. قبل ازیں امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ نواز شریف کا نام آج باضابطہ طور پر ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا جس کے بعد وہ علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہوسکیں گے۔

قبل ازیں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور سیکرٹری داخلہ بھی شامل ہیں۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر مشاورت کے بعد وزیراعظم عمران خان کو تجاویز سے آگاہ کیا جائے گا جس کے بعد وزیراعظم حتمی فیصلہ کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات