ذیابیطس کے سبب انسانی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے،ڈاکٹر جمال ناصر

بدھ 13 نومبر 2019 23:49

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2019ء) ذیابیطس کے سبب انسانی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے ،فی زمانہ سستی ،کاہلی اور تن آسانی کے باعث ملک کی70فیصد آباد ی شوگر کے عارضے میں مبتلا ہے ،مناسب خوارک،روزانہ واک اور ورزش کو اپنی زندگی کاحصہ بنانے سے ہم اس موذی مرض سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں ،کسی بھی بیماری کے اسباب اور علاج کے بارے میں آگاہی کو بہت اہمیت حاصل ہے ، ذیابیطس کی وجہ سے ہونے والی بیماریاں انسان کو بہت سی دیگر پریشانیوں سے دوچار کر تی ہیں ،ہمیں اس حوالے سے چیک آپ کرواتے رہنا چاہئے تاکہ شوگر کی کمی یا زیادتی کا بروقت علاج کرایا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین قمرجہاں فاؤنڈیشن ڈاکٹر جمال ناصر نے دی ایجوکیٹر سکول ایف بلاک سیٹلائٹ ٹاؤن کے زیر اہتمام ’’ورلڈ ذیابیطس ڈے ‘‘ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب سے ذیابیطس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جمال ظفر ،امتیاز رفیع بٹ اور میڈم فرحانہ نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر طالبات کو ذیابیطس سے آگاہی کے سلسلے میں لیکچر کا اہتمام کیا گیا ،جس کے بعد طالبات نے پروفیسر جمال ظفر کے سوالات کے جوابات دئیے ،سکول کی طرف سے طالبات کو انعامات دئیے گئے ، بعدازاں سکول ہذاء کے زیر اہتمام ’’ورلڈ ذیابیطس ڈے‘‘کے حوالے سے شعور آگاہی مہم کے تحت واک کااہتما م کیا گیا ،جس میں سکول کے طلبہ و طالبات اور اسٹاف نے شرکت کی ۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ذیابیطس کی سب سے بڑی وجہ ہماری آرام دہ شہری زندگی ہے۔ قدرت نے خوراک اور جسمانی مشقت میں ایک توازن لازمی قرار دیا ہے۔ اصول یہ ہے کہ روزانہ اتنی جسمانی محنت ضرور کی جائے جس سے غذا میں شامل بیشتر حرارے توانائی میں تبدیل ہوکر ختم ہوجائیں اور تھوڑے سے ہنگامی حالات کے لیے جسم میں محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے ذیابیطس کا کوئی موثر علاج موجود نہیں تھا۔

لیکن خدا کا شکر کرنا چاہیے کہ اب مناسب علاج اور توجہ سے مریض ایک طویل اور پیچیدگیوں سے پاک زندگی گزار نے کے قابل ہو سکتا ہے ۔ پروفیسر جمال ظفر نے کہا کہ سواری کی سہولت اور شہری زندگی میں جسمانی مشقت میں کمی، لذیذ اور مرغن کھانوں کی بہتات، چینی اور گلوکوز کے بے محابہ استعمال نے ہماری غذا میں حراروں کی تعدادبڑھا دی ہے، جسم میں ذخیرہ کرنے کے لیے انسولین کی معمول سے زیادہ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے،لبلبے پر دبائو پڑنے سے رفتہ رفتہ اس کی انسولین بنانے کی استعداد کم ہوجاتی ہے اور ذیابیطس کا مرض شروع ہوجاتا ہے۔

ذیابیطس کا دوسرا بڑا سبب زندگی کی دوڑ میں سب سے آگے نکل جانے کا خبط ہے ایسے لوگ بالآخر شوگر کے مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔موٹے لوگوں میں بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ ذیابیطس کی تشخیص ہوتے ہی علاج شروع کردیاجائے اور اپنی زندگی کو اس بیماری کے تقاضوں کے مطابق ڈھال لیاجائے ۔ دیہات کے مقابلے میں شہری مرد اس مرض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

یہ بیماری عورتوں میں نسبتاً کم ہوتی ہے۔ نوجوانوں میں ذیابیطس کی عام وجہ موروثی اثرات بتائے جاتے ہیں ،ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ اب ہمارے بچے اور خاص طور سے بچیاں تعلیم پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں ،شوگر سمیت امراض کے بارے میں لوگوں کو آگاہی حاصل کرنا چاہئے ،اس حوالے سے ہمارے علمائے کرام ، اساتذہ کرام و دیگر طبقات سے تعلق رکھن ے والے لوگ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ، علاج اور احیتاط سے ہم ذیابیطس سے بچ سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :