مولانا کے اعتماد اور پرویز الہیٰ کے دعوے میں کچھ وزن ضرور ہے

پرویز الہیٰ کی باتوں کا مقصد شاید وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو یاد دلانا تھا کہ وہ "ایک خاص حد میں رہیں"

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 20 نومبر 2019 11:35

مولانا کے اعتماد اور پرویز الہیٰ کے دعوے میں کچھ وزن ضرور ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 نومبر2019ء) : معروف صحافی سلیم صافی کا کہنا ہے کہ مولانا کے اعتماد اور پرویز الہیٰ کے دعوے میں کچھ وزن ضرور ہے ۔تفصیلات کے مطابق سینئیر صحافی سلیم صافی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے پاس کچھ چیزیں امانتیں ہیں لیکن وہ بتا نہیں سکتے۔اس لیے وہ مجھ سے انٹرویو میں آئیں بائیں شائیں کرتے نظر آتے ہیں۔

پرویز الہیٰ کے پاس بھی کچھ چیزیں امانت ہیں لیکن وہ بھی پوری طرح نہیں بتا سکتے۔کچھ چیزیں میرے پاس امانت ہیں اور میں بھی نہیں بتا سکتا،میں اتنا بتا سکتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اصل رابطے کمیٹی کے نہیں در پردہ ہو رہے تھے۔دھرنے میں مولانا کی تقریروں میں مدوجزر بھی پس پردہ ہونے والی اس بات کانتیجہ تھا۔مولانا فضل الرحمن نے اتنے پُر اعتماد ہیں کہ کہتے ہیں اگر میری باتوں کا اثر فروری مارچ تک ظاہر نہ ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

(جاری ہے)

مولانا کی باتوں کی تائید پرویز الہیٰ نے بھی کر دی ہے۔حکومت کا ایم کیو ایم اور ق لیگ سے جبری الائنس کروایا گیا تھا۔دونوں جماعتوں نے پہلے بھی کسی معاملے پر کھل کر حکومت سے اختلاف کا اظہار نہیں کیا تھا۔آثار بتا رہے ہیں کہ مولانا فضل الرحمن کے اعتماد اور پرویز الہیٰ کے دعوے میں کچھ وزن ضرور ہے۔سلیم صافی نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ق، شہباز شریف،مولانا فضل الرحمن اور ایم کیو ایم زیادہ خفا اس بات پر ہیں کہ ماضی میں ساتھ انہوں نے دیا لیکن اب اُن کی جگہ کچھ اور لوگ منظور نظر بن گئے ہیں۔

پرویز الہٰی نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ ان کے حصے کو دوسرے کو دیا گیا۔مولانا فضل الرحمن کی ماضی کی پوزیشن کسی حد تک بحال ہو گئی ہےایم کیو ایم اور ق لیگ اپنی ماضی کی پوزیشن بحال کرنے کے لیے یہ باتیں کر رہی ہیں۔پرویز الہیٰ کی باتوں کا مقصد شاید وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو یاد دلانا تھا کہ وہ ایک خاص حد میں رہیں۔