آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ، تباہ کن موسمی صورتحال کا الرٹ جاری

بدھ 20 نومبر 2019 16:42

آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ، تباہ کن موسمی صورتحال کا الرٹ ..
سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2019ء) آسٹریلیاکے جنگلات میں شدید گرم ہواؤں کے بعدلگی آگ مسلسل بڑھتی جا رہی ہے جس کے باعث تباہ کن موسمی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ انتباہ جنوبی آسٹریلیا اور وکٹوریہ کی ریاستوں کے لیے جاری کیا گیا جبکہ جزیرہ تسمانیہ میں بھی خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔اس آگ سے اب تک 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ نیو ساؤتھ ویلز (این ایس ڈبلیو) اور کوئینز لینڈ میں 500 سے زائد مکانات بھی تباہ ہوئے۔

سڈنی میں بھی منگل کے روز جھاڑیوں میں لگی آگ سے ہر جانب دھواں چھا گیا تھاجس پر درجنوں شہریوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی ۔ جنوبی آسٹریلیا میں بدھ کے روز درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈتک پہنچ گیا ، گرم ہوائوں کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی اور ان کے ممکنہ طور پر بجلی کی لائنوں سے ٹکرانے کے خدشہ پر حکام نے 10ہزارا گھروں کوبجلی کی سپلائی معطل کر دی ۔

(جاری ہے)

کنٹری فائر سروس کے ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے کوبتایاکہ اس وقت ریاست کے تمام علاقے خطرے کی زد میں ہیں اور آگ پر قابو پانا فائر فائٹرز کے بس میں نہیں رہا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق ملک میں آئندہ کئی ماہ تک بارش کا کوئی امکان نہیں ۔وکٹوریہ میں "کوڈ ریڈ" کے عنوان سے جاری انتباہ میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا انخلا یقینی بنائیں ،ایک امدادی کارکن اسٹیو وارنگٹن نے مقامی اخبار کو بتایا کہ اگر آگ کا شعلہ یہاں پہنچا تو زندگیاں نہیں بچائی جا سکیں گی ۔

حکام کے مطابق تسمانیہ میں بھی آگ پر قابو پانا مشکل ہوگا۔ ادھر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں آگ کایہ طوفان طول پکڑ سکتاہے۔بیورو آف میٹورولوجی کے مطابق آسٹریلیا میں پچھلے سال بھی ریکارڈ گرمی پڑی تھی جس کی تصدیق گزشتہ دو سال کے سرکاری اعداد و شماربھی کرتے ہیں ۔ صورتحال سے نمٹنے میں ناکامی پر آسٹریلیا کی حکومت بھی ان دنوں شدید تنقید کی زد میں ہے ۔گزشتہ سال اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آسٹریلیا نے پیرس موسمیاتی معاہدے کے تحت کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کم کرنے کے وعدے پر عمل نہیں کیا۔