16 سالہ لڑکے نے 5 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

بچی گھر سے باہر دکان پر ٹافیاں لینے گئی تو ملزم نے اکیلے پا کر زیادتی کا نشانہ بنایا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 5 دسمبر 2019 15:03

16 سالہ لڑکے نے 5 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
کوٹ ادو(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار،5دسمبر 2019ء) : 16 سالہ لڑکے نے 5 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔تفصیلات کے مطابق کوٹ ادو میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں پانچ سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کے الزام میں 16 سالہ لڑکے اسامہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔متاثرہ بچی کے دادا نے علاقہ کے تھانے میں تین دسمبر کو رپورٹ درج کرائی تھی کہ ان کی پوتی گھر سے باہر دکان پر ٹافیاں لینے گئی تھی تو ملزم نے اسے اکیلے پا کر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

16 سالہ ملزم کے خلاف متاثرہ بچی کے دادا کی رپورٹ پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ملزم کے خلاف تھانہ محمود کوٹ میں زیر دفعات ,1-376, 377, -376 اے کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔زیادتی کرنے والے کم عمر بچے کو کل صبح عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ بچے اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہو رہے ہیں۔

اس سے قبل قصور کے علاقہ الٰہ آباد میں بھی ا یسا ہی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔بشیر نامی ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنی حقیقی بیٹی کو ہی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تھانہ الٰہ آباد میں متاثرہ لڑکی کے ماموں نے مقدمہ درج کروایا ۔ کوٹ ملا سنگھ کے محمد یوسف نے مقدمے میں موقف اختیار کیا کہ میری 13 سالہ بھانجی کو اس کے حقیقی والد بشیر نے گھر میں اکیلے پایا تو اس کے ہاتھ پاؤں کپڑے سے باندھ دئیے اور اپنی ہوس پوری کرنے کے لیے اپنی ہی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

پولیس نے متاثرہ بچی کے ماموم محمد یوسف کی شکایت پر ملزم بشیر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔دوسری جانب پولیس کی ابتدائی تفتیش میں مجرم اور متاثرہ بچی کے والد بشیر نے اپنے اوپر عائد کیے جانے والے الزام کی تردید کی اور کہا میری بیوی کا چال چلن ٹھیک نہیں ہے ،اپنی بیوی کو منع کرنے پر مجھ پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے۔۔جب کہ دوسری جانب رکن اسمبلی مومنہ وحید نے بچوں اوربچیوں سے زیادتی کرنے والے مجرموں کو سزائے موت دینے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔

قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں اورانہیں نشان عبر ت بناکر ہی معاشرے میں زیادتی کے واقعات روکے جاسکتے ہیں۔زیادتی کے فعل میں ملوث افراد کو سزائے موت دینے کیلئے قوانین میں ترامیم کی جائیں۔