عدالتوں کی جانب سے دیے جانے والے ریمارکس سے مقدمے کی صحت پر اثر نہیں پڑتا، سپریم کورٹ

جمعرات 5 دسمبر 2019 18:47

عدالتوں کی جانب سے دیے جانے والے ریمارکس سے مقدمے کی صحت پر اثر نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہاہے کہ عدالتوں کی جانب سے دیے جانے والے ریمارکس سے مقدمے کی صحت پر اثر نہیں پڑتا۔جمعرات کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔

(جاری ہے)

فیصلہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے تحریر کیا ہے۔حکم نامے میں کہاگیاکہ عدالتوں کی جانب سے دیے جانے والے ریمارکس سے مقدمے کی صحت پر اثر نہیں پڑتا۔حکم نامہ کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نے مقدمے پر بحث کی، ہائی کورٹ کی جانب سے کچھ نکات پر توجہ دلائی گئی کو جو ٹرائل پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ فیصلہ کے مطابق درخواست گزار درخواست واپس لینا چاہتے ہیں ، درخواست گزار متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہتے ہیں،درخواست وا?پس لینے کی بنیاد پر نمٹائی جاتی ہے۔