کینیا میں بس پر دہشت گرد حملہ،پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک

حملہ آوروں نے بس کو روکنے کے بعد خاص کر ان لوگوں کو نشانہ بنایا جن کا تعلق صومالیہ سے نہیں تھا، حکام

اتوار 8 دسمبر 2019 13:20

نیروبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2019ء) کینیا میں صومالیہ کی سرحد کے قریبی علاقے میں بس پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔مدینہ بس کمپنی کی ایک بس پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ کوٹولو کے راستے سے گزر رہی تھی، حملے کا شکار ہونے والی بس وجیر اور مندیرہ کے علاقوں کے درمیان چلتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیا کے ایک عہدیدار نے ایک بیان میں کہا کہ بہیمانہ طور پر قتل کیے گئے افراد میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملے میں 10 افراد قتل ہوئے اور حملہ آوروں نے بس کو روکنے کے بعد خاص کر ان لوگوں کو نشانہ بنایا جن کا تعلق صومالیہ سے نہیں تھا، بس کو جس علاقے میں نشانہ بنایا گیا وہاں اکثریت صومالی نڑاد کینیا کے شہریوں کی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے ترجمان چارلس اوینو نے ایک بیان میں کہا کہ حملہ آوروں نے مقامی صومالیوں کو غیر مقامی افراد سے الگ کیا اور اس دوران 10 غیر مقامی افراد کو گولی ماردی۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز حملہ آوروں کی گرفتاری کی کوشش کررہی ہیں جبکہ بس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر تحویل میں ہیں اور تفتیش میں تعاون کر رہے ہیں۔دوسری جانب شدت پسند تنظیم الشباب نے دعویٰ کیا کہ حملہ ان کی جانب سے کیا گیا اور کہا کہ حملے میں خفیہ سیکیورٹی ایجنٹس اور سرکاری ملازمین سمیت 10 افراد ہلاک ہوئے۔صدارتی ترجمان نے بتایا کہ کینیا کے صدر اوہورو کینیاتا کو وجیر کاؤنٹی میں بس حملے میں لوگوں کے بہمیانہ قتل سے متعلق بریف کیا گیا ۔سینئر پولیس ذرائع نے بتایا کہ بس حملے میں ہم نے 7 پولیس افسران کو کھودیا ۔ذرائع نے بتایا کہ بس حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہے، جن میں سے ایک کی شناخت مقامی ڈاکٹر کے طور پر ہوئی۔