ڈیموکریٹس نے باضابطہ طور پر ٹرمپ کے مواخذے کا مقدمہ پیش کردیا

منگل 10 دسمبر 2019 17:40

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) ڈیموکریٹس اراکین کی جانب سے باضابطہ طور پر الزامات عائد کئے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا کیس تفصیلات کے ساتھ ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کو موصول ہوگیا۔امریکی میڈیا کے مطابقڈیموکریٹ وکلا کی جانب سے اب تک جو الزامات سامنے آئے ہیں اس کے مطابق امریکی صدر نے اپنے حریف جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے لیے یوکرین پر دباؤ ڈالا اور ساتھ ہی امریکی پالیسی کے خلاف امریکی فوج امداد روکی جس سے روس کو فائدہ پہنچا۔

مذکورہ معاملے پر کمیٹی کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال، رشوت اور رکاوٹ ڈالنے پر امریکی صدر کے خلاف کمیٹی ووٹ رواں ہفتے آنے کا امکان ہے۔اس معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے امریکی صدر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اسے وچ ہنٹ قرار دیا اور کہا کہ ڈیموکریٹس کچھ نہ کرو۔

(جاری ہے)

ادھر جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیرالڈ نیڈلر نے سماعت کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے آپ کو ملک پر فوقیت دیتے ہیں۔

پینل میں شامل ڈیموکریٹ رکن ڈوج کولنز نے کہا کہ ڈیموکریٹس 2020 کے صدارتی انتخابات کے پیشِ نظر مواخذے کی کارروائی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر ہیں اور ان کے پاس ایسا کوئی امیدوار نہیں جو انہیں شکست دے سکے۔سماعت میں اس وقت خلل پیدا ہوگیا جب ایک شخص احتجاج کرتے ہوئے چلایا کہ ہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا ہے اور ڈیموکریٹس کو غداری کا مرتکب قرار دیا ہے جبکہ بعدازاں مذکورہ شخص کو سماعت کے کمرے سے باہر نکال دیا گیا۔

ڈیموکریٹس کی جانب سے کرسمس سے قبل فل ہاؤس ووٹ لینے کی کوشش کے باعث سماعت ایک ہفتے کے لیے موخر کردی گئی۔مواخذے کے لیے دفعات لگانے پرسپیکر نینسی پلوسی کو قانونی اور سیاسی اعتبار سے اکثریتی اراکین کا نقطہ نظر متوازن رکھنے میں چیلنج کا سامنا ہے۔