برطانیہ کی کنزرویٹو اکثریت 68 نشستوں سے کم ہو کر 28 ہو سکتی ہے. ماہرین
ٹوری پارٹی 339 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کا امکان ہے
میاں محمد ندیم جمعرات 12 دسمبر 2019 11:03
(جاری ہے)
وہ عوام پر پیسہ خرچ کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش کریں گے.
اگر جیرمی کوربن جیتتے ہیں تو برطانیہ یورپی یونین کا حصہ رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں ایک بار پھر ووٹنگ کرے گا جس کو ’سافٹر‘ بریگزٹ کہا جا رہا ہے یا یورپی یونین کے ساتھ رہنے کا فیصلہ بھی کیا جا سکتا ہے‘لیبر جماعت کی فتح عالمی منظر نامے پر بھی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی نوجوانوں کی حمایت یافتہ تحریک کے لیے ایک بڑی جیت ثابت ہو سکتی ہے. اگر کوئی جماعت واضح برتری حاصل نہیں کر پاتی تو برطانیہ میں 2010 اور 2017 کی طرح ہی ہنگ پارلیمنٹ یعنی معلق پارلیمان سامنے آسکتی ہے جس میں کسی جماعت کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہو گی‘بورس جانسن کی کنزرویٹو جماعت ابھی بھی اکثریت حاصل کرنے کے لیے پر امید ہے لیکن شاید انہیں حزب اختلاف کی جماعتوں سے معاہدہ کرنا پڑے یا سابقہ اتحادیوں کی مدد کی ضرورت پڑھ سکتی ہے. اپنی جماعت سے باہر بورس جانسن کی کم ہی لوگوں سے بنتی ہے لیکن اتحادی جماعت ڈی یو پی ان کی بریگزٹ ڈیل سے خوش نہیں شاید اسی وجہ سے بورس جانسن ان کی حمایت نہ حاصل کر پائیں. اگر ایسا نہیں ہوتا تو بورس جانسن ایک اقلیتی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے لیکن اس کے لیے انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں اہم ووٹ میں فتح حاصل کرنی ہوگی اگر وہ ناکام ہوتے ہیں تو انہیں شاید استعفی دینا پڑے. بورس جانسن کی ناکامی کی صورت میں جیرمی کوربن سکاٹش نیشنل پارٹی کی مدد سے حکومت بنانے کی کوشش کریں گے بشرطیکہ وہ دوسرے سکاٹش ریفرنڈم کی ہامی بھرتے ہیں‘لبرل ڈیموکریٹس بھی لیبر پارٹی کے دوسرے بریگزٹ ووٹ کے وعدے پر ان کی حمایت کر سکتے ہیں ابھی تک یہ جماعت بہت واضح انداز میں جیرمی کوربن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کر چکی ہے اگر جیرمی کوربن بھی حکومت نہیں بنا سکے تو پھر اس صورت حال کا حل ایک اور انتخابات ہوں گے. بورس جانسن کے واضح اکثریت نہ حاصل کرنے کی صورت میں چھوٹی جماعتیں اہمیت حاصل کر جائیں گی. 39 سالہ رہنما جو سونسن کی سربراہی میں لبرل ڈیموکریٹس پر امید ہیں کہ وہ بچ جانے والے باقی ووٹ حاصل کر کے بریگزٹ کو منسوخ کر سکتے ہیںخود کو یورپی یونین کی حامی جماعت کے طور دکھا کر لبرل ڈیموکریٹ پارٹی بریگزٹ کی حامی کنزرویٹو اور اس حوالے سے تذبذب کی شکار لیبر پارٹی سے بہتر کے طور پر سامنے لا رہی ہے‘لبرل ڈیموکریٹ جماعت نے مئی میں ہونے والے دوسرے یورپی انتخابات میں 22 فی صد ووٹ حاصل کر کے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی. 2017 میں بھی کنزرویٹو پارٹی اکثریت حاصل نہ کر سکنے کے باعث شمالی آئرلینڈ ڈیموکریٹک یوننسٹ پارٹی (ڈی یو پی) سے اتحاد کرنے پر مجبور ہوئی تھی لیکن بریگزٹ پر سخت گیر قدامت پسند جماعت کے غیر لچکدار موقف نے بورس جانسن کے بریگزٹ معاہدہ نہ کر پانے میں اہم کردار ادا کیا ہے. اس سے قبل یہی جماعت ٹریزامے کی وزارت اعظمیٰ میں بھی برسلز کے ساتھ کسی مذاکرات کی مخالف رہی جس نے ٹریزامے کے زوال میں کردار ادا کیا ڈی یو پی کو خدشہ ہے کہ بورس جانسن کا بریگزٹ معاہدہ شمالی آئرلینڈ اور برطانیہ کے درمیان سرحدیں کھڑی کر سکتا ہے جس کے بعد متحدہ آئرلینڈ کی راہ ہموار ہو جائے گی. ڈی یو پے کے 49 سالہ رہنما ارلین فوسٹر ہیں جن کے والد، جو کہ ایک پولیس اہلکار تھے کو آئرش ری پبلک آرمی سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد نے گولی مار کے زخمی کر دیا تھا. سکاٹش نیشنل پارٹی سکاٹ لینڈ کو برطانیہ سے علیحدہ کرنا چاہتی ہے 2016 میں ہونے والے بریگزٹ انتخابات میں دس میں سے 6سکاٹ باشندوں نے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی اس جماعت کے سربراہ 49 سالہ نکولا سٹرجن ہیں جو سٹاپ بریگزٹ کی مہم چلاتے رہے ہیں. سکاٹش نیشنل پارٹی کا ترقی پسند منشور ان کی لیبر جماعت کے ساتھ اتحاد کی وجہ بن سکتا ہے لیکن یہ جماعت 2020 میں دوسرا انڈپینڈنس ریفرنڈم چاہتی ہے 2014 میں ہونے والے پہلے ریفرنڈم میں سکاٹش نیشنل پارٹی کو شکست ہوئی تھی. 55 سالہ نائجل فراج کی جماعت یورپ سے دوری چاہتی ہے نائجل فراج کی 20 سالہ سیاست یورپی اداروں کی مخالفت پر مبنی ہے اپنی تشکیل کے ہفتوں بعد ان کی جماعت نے مئی میں ہونے والے یورپی انتخابات میں فتح حاصل کی تھی جس کے بعد ٹریزامے کو جانا پڑا اور ٹوری پارٹی میں اختلاف کھل کے سامنے آگئے. اپنے دوست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دخل اندازی کے باوجود نائجل فراج بریگزٹ کے حامی بورس جانسن کا مقابلہ کرنے میں مشکلات کا شکار ہیں.مزید اہم خبریں
-
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرے، پولیس افسر ہلاک
-
پہلا ڈریسڈن انٹرنیشنل پیس پرائز بعد از مرگ ناوالنی کے لیے
-
وفاقی اور صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لیں ‘ حافظ نعیم الرحمن
-
مدینہ کی ریاست کی بات کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیئے پہلا اصول معافی مانگنا ہے، گورنر سندھ
-
سائنسی تحقیق میں فراڈ کا بڑھتا ہوا رجحان
-
یورپی گیتوں کا مقابلہ یورو وژن، امسالہ فاتح سوئس فنکار نیمو
-
آئی ایم ایف کی پاکستان میں انتخابات کے باوجود برقرار سیاسی بے یقینی کی نشاندہی
-
سزائیں
-
شمالی وزیرستان میں 2 دہشت گرد حملوں میں 7 سکیورٹی اہلکار شہید
-
شمالی وزیرستان میں دو خونریز حملے، سات سکیورٹی اہلکار ہلاک
-
جرمنی ایک نئی عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے تیار؟
-
معاشی استحکام کیلئے اداروں کی نجکاری ضروری ہے، وفاقی وزیر خزانہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.