بھارت، متنازع شہریت بل کیخلاف احتجاج، کرفیو نافذ، درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا

مظاہرین نے ٹیلیفون کھمبے اکھاڑ دیئے، بسیں، گاڑیاں جلا دیں، ہندوقوم پرست پارٹی ، آسان گانا پریشد کے عہدیداروں کے گھروں پر حملے ریاست کے 10 اضلاع میں پولیس کا مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج، آنسو گیس کا استعمال

جمعرات 12 دسمبر 2019 19:43

بھارت، متنازع شہریت بل کیخلاف احتجاج، کرفیو نافذ، درجنوں افراد کو ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں پولیس نے متنازع شہریت ترمیمی بل لوک سبھا اور راجیا سبھا سے منظور ہونے کیخلاف احتجاج کرنیوالے احتجاجی مظاہرین کو گرفتار کرکے کرفیو نافذ کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آسام کے متعدد اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور پولیس نے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا۔

ریاست کے دارالحکومت گوہاٹی میں مظاہرین نے کرفیو کی خلاف ورزی کی اور ٹائرجلائے۔ریاستی پولیس کے سربراہ بھاسکر مہانتا نے بتایا کہ فوجی دستوں نے متاثرہ اضلاع بشمول گوہاٹی اور ڈیبروگڑھ میں پولیس کو تعاون فراہم کیا اور سڑکوں پر مارچ کیا۔آسام میں مظاہرین نے مذکورہ قانون کی مخالفت کی اور کہا کہ مہاجرین سرحدی خطے میں چلے جائیں گے اور مقامی عوام کی ثقافت اور سیاسی اثر و رسوخ کو کمزور کریں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بل دونوں ایوان سے منظور ہوچکا ہے اور اب قانون کا حصہ بنانے کے لیے اس پر بھارتی صدر دستخط کریں گے۔وزیراعظم نریندر مودی نے آسام کے شہریوں کو پرسکون رہنے کی تلقین کی ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے حقوق، شناخت اور خوبصورت ثقافت متاثر نہیںہونگے بلکہ مذکورہ قانون کی منظوری سے مزید پھلے پھولے گا‘۔بھارتی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے ٹیلیفون کے کھمبے اکھاڑ دیئے، متعدد بسیں اور دیگر گاڑیاں جلا دیں اور سرکاری ہندو قوم پرست پارٹی اورعلاقائی گروپ آسام گانا پریشد کے عہدیداروں کے گھروں پر بھی حملہ کئے۔ریاست کے 33 میں سے 10 اضلاع میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔