پاکستانی عوام نے مذہب کی بنیاد پر کبھی امتیازی سلوک نہیں کیا:دانش کنیریا

فخر ہے پاکستان کےلئے ایمانداری کیساتھ کرکٹ کھیلی، اب یہ حکومت اور پی سی بی پر ہے کہ وہ میری قسمت کا کیا فیصلہ کرتے ہیں:سابق لیگ سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 30 دسمبر 2019 12:52

پاکستانی عوام نے مذہب کی بنیاد پر کبھی امتیازی سلوک نہیں کیا:دانش کنیریا
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30دسمبر 2019ء) سابق ٹیسٹ کرکٹر اور لیگ سپنر دانش کنیریا کا کہنا ہے کہ انہیں پاکستان میں کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹی وی پروگرام میں الزام لگایا تھا کہ ہندو ہونے کی وجہ سے پاکستان ٹیم کے کچھ کھلاڑی دانش کنیریا کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھتے تھے اور ان کےساتھ کھانا پینا پسند نہیں کرتے تھے۔

شعیب اختر کا انٹرویو سامنے آنے کے بعد دانش کنیریا نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وہ سچ دنیا کے سامنے لانے پر شعیب اختر کا شکریہ اداکرتے ہیں، انکی باتوں میں وزن ہے، کچھ کھلاڑیوں کا رویہ ان کے ساتھ ایسا تھا لیکن وہ اس کواہمیت نہیں دیتے تھے اور توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رکھتے تھے۔

(جاری ہے)

دانش کنیریا کا مزید کہنا تھا کہ ان باتوں کو سیاست سے نہ جوڑا جائے، انہیں پاکستانی اور ہندو ہونے پر فخر ہے تاہم سوشل میڈیا پر بحث َچھڑ جانے کے بعد دانش کنیریا نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں پاکستانی عوام کی جانب سے کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

پاکستان کی جانب سے 61 ٹیسٹ میچوں میں 261 وکٹیں حاصل کرنےوالے39سالہ لیگ سپنرکا کہنا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے پاکستان کے لیے ایمانداری کے ساتھ کرکٹ کھیلی، اب یہ حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) پر ہے کہ وہ میری قسمت کا کیا فیصلہ کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت اور کرکٹ بورڈ کی جانب سے میرے معاملے پر خاموشی دنیا کو یہ کہنے کا موقع دیگی کہ میرے ساتھ امتیازی سلوک ہوا ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ٹوئٹ میں ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس معاملے پر دنیا کو سیاست کرنےکا کوئی بھی موقع نہیں دینا چاہیے۔
ایک اور ٹوئٹ میں دانش کنیریا کا کہنا تھا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ مجھ پر پابندی لگنے اور میری جانب سے غلطی قبول کیے جانے کے بعد بھی حکومت اورپی سی بی نے میری مدد نہیں کی جبکہ دوسری جانب ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنےوالے کھلاڑی پاکستان کرکٹ بورڈ کی مدد سے پاکستان کےلئے دوبارہ کھیلنے میں کامیاب رہے۔

دانش کنیریا نے نام تو نہیں لیا تاہم ان کا اشارہ محمد عامر اور شرجیل خان کی طرف تھا ، محمد عامر پابندی ختم ہونے کے بعد قوم ٹیم کا اہم حصہ ہیں جبکہ شرجیل خان بھی پابندی ختم ہونے کے بعد کرکٹر بحالی پروگرام پورا کرنے میں مصروف ہیں جسکے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020 ءمیں کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے۔یاد رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے 2012 ءمیں دانش کنیریا کو کاونٹی کرکٹ میں انگلش کرکٹر ویسٹ فیلڈ کو فکسنگ پر اکسانے کے جرم میں تاحیات پابندی عائد کی تھی۔

پابندی کے 6 سال بعد دانش کنیریا نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا تھا تاہم انکا شکوہ ہے کہ انہیں دوبارہ کرکٹ میں واپسی کےلئے مدد فراہم نہیں کی گئی۔یاد رہے کہ یہی شکایات سابق پاکستانی کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف کو بھی ہے۔