Live Updates

آئی ایس آئی کے وہ سربراہ جو امریکا کا بڑا ہدف رہے

بیرون ملک دوران سفر انہیں تلاش کیا جاتا رہا۔ معروف مصنف شجاع نواز کا کتاب میں انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 30 دسمبر 2019 15:11

آئی ایس آئی کے وہ سربراہ جو امریکا کا بڑا ہدف رہے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30 دسمبر 2019ء) معروف مصنف شجاع نواز اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ سابق آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) شجاع پاشا شا امریکی نگرانی کا بڑا ہدف رہے۔بیرون ملک دوران سفر انہیں تلاش کیا جاتا رہا۔تفصیلات کے مطابق کہ پاکستان میں امریکا کے سابق سفیر رچرڈ اولسن نے انکشاف کیا ہے کہ سابق ڈائیریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ظہیر الاسلام ستمبر 2014ٗء میں بغاوت کے لیے پر تول رہے تھے۔

لیکن اس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) شریف نے اسے ناکام بنا دیا۔شجاع نواز نے اپنی نئی کتاب میں نئی خصوصی تفصیلات دینے کے علاوہ پاک امریکا تعلقات اور اندرونی سازشوں پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ کتاب " بیٹل فار پاکستان،بیٹریو ایس فرینڈ شپ اینڈ ٹف نیبر ہڈ" میں رچرڈ اولسن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنرل (ر) ظہیر الاسلام کور کمارنڈ اور ہم خیال فوجی افسران سے گفتگو کر رہے تھے لیکن انہیں آرمی چیف کی حمایت حاصل نہیں ہوئی لہذا بغاوت کامیاب نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

رچرڈ اولسن نے یہ تبصرہ 2014ء میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے احتجاجی دھرنے کے تناظر میں کیا۔ یہ کتاب 373 صفحات پر مشتمل ہے۔مذکورہ کتاب کے مصنف شجاع نواز سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز مرحوم کے بھائی ہیں۔شجاع نواز نے اس کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ امریکیوں کے لیے سابق آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) شجاع پاشا سیدھا نشانہ باز انتہائی قوم پرست جنرل ہے۔

جو جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کے اصرار پر انٹیلی جنس کی دنیا میں آیا۔وہ ایک فعالیت پسند اور ملک کے سب سے بڑے انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ تھے جس نے اس کے آپریشنز کو حقیقاََ اپنی مرضی سے وسعت دی۔پاکستان میں امریکی کاروائیاں اور ان کے کارندوں کے بارے میں معلومات اور اطلاعات تک زیادہ دسترس طلب کی۔شجاع نواز کے مطابق جنرل شجاع پاشا امریکی نگرانی کا بڑا ہدف رہے۔بیرون ملک دوران سفر انہیں تلاش کیا جاتا رہا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات