سورج مکھی کی کاشت پرکسانوںکے لئی5ہزارروپے فی ایکڑ سبسڈی

جمعرات 2 جنوری 2020 20:50

ملتان ۔02جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2020ء) امسال صوبہ پنجاب میں سورج مکھی کی کاشت کا ہدف دو لاکھ دس ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت تیلدار اجناس کے فروغ کے قومی منصوبے کے تحت حکومت پنجاب کی طرف سے سورج مکھی کی کاشت پر 5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔

سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے بروقت کاشت نہایت ضروری ہے۔ سورج مکھی کی کاشت 31جنوری تک مکمل کی جائے۔ سورج مکھی کا دورانیہ تقریباً 100 سے 125 دن ہوتا ہے اور کم مدت کی فصل ہونے کی وجہ سے اسے بڑی فصلوں کے درمیانی عرصہ میں باآسانی کاشت کیا جاسکتا ہے۔ سورج مکھی کی فصل خوردنی تیل کی ملکی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار اداکرسکتی ہے کیونکہ اس کے بیج میں اعلیٰ قسم کا تقریباً 40-45 فیصد تیل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

سورج مکھی کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے کاشتکاروں کو روشناس کرانے کیلئے مرکز، تحصیل، ضلع اور ڈویژن کی سطح پر کسانوں کے تربیتی پروگرامز اور آگاہی سیمینارزمنعقد کیے جارہے ہیں۔ صوبہ پنجاب کے رجسٹرڈ کاشتکاروں کو سورج مکھی کی کاشت پر 20 ایکڑ تک سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ سورج مکھی کی منافع بخش کاشت سے نہ صرف کسان خوشحال ہو گا بلکہ خوردنی تیل کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے سے کثیر زر مبادلہ بچا کر ملکی معیشت پر بوجھ کم کیاجاسکے گا۔

خوردنی تیل انسانی خوراک کا اہم حصہ ہے۔ پاکستان میں ایک فرد تقریباً 17 لٹر سالانہ خوردنی تیل استعمال کرتا ہے۔ اس وقت ہم اپنی کل ضرورت کا صرف 12 فیصدخوردنی تیل پیدا کررہے ہیں جب کہ 88 فیصد درآمد کرنا پڑتا ہے جس پر سالانہ تقریباً تین ارب ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ درآمد شدہ پام آئل ناقص کوالٹی کا ہوتا ہے جو عام درجہ حرارت پر جم جاتا ہے جس کی وجہ سے دل کے امراض میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسرے ممالک میں یہ آئل صنعتی استعمال میں لایا جاتا ہے۔