متنازعہ انٹراپارٹی الیکشن متحدہ عرب امارات 2020

سابق صدر پی ٹی آئی دبئی عرفان افسر اعوان، سردار عاشق نواز، عبدلرزاق کنیال اور پارٹی رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو

muhammad ali محمد علی جمعرات 2 جنوری 2020 23:44

متنازعہ انٹراپارٹی الیکشن  متحدہ عرب امارات 2020
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جنوری2020ء) متنازعہ انٹراپارٹی الیکشن متحدہ عرب امارات 2020 سابق صدر پی ٹی آئ دبئی عرفان افسر اعوان, سردار عاشق نواز، عبدلرزاق کنیال اور پارٹی رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو. تحریک انصاف دُبئ کے سابق صدر عرفان افسر اعوان، عاشق نواز اور عبدالرزاق کنیال نے آج دُبئ میں ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا جسمیں تمام سینئر ممبران نے شرکت کی۔

میٹنگ میں اوآئ سی کی جانب سے کی جانیوالی بدعنوانیوں اور بے ضابطگیوں پر خصوصی طور پر بات چیت کی گئ اور اس بات کا تہیہ کیا گیا کہ اگر پارٹی کی سینیر قیادت نے ہمیں انصاف نا دیا اور ڈاکٹر عبدالله ریاڑ جو ان تمام بدعنوانیوں اور بے ضابطگیوں کا مرکزی کردار ہے اس پر فوری ایکشن نا لیا تو ہم مجبور ہونگے کہ تمام معاملات کو بین الاقوامی میڈیا کے سامنے لایا جائے اور پارٹی کے اندر موجود مافیاز کو بے نقاب کیا جائے۔

(جاری ہے)

عرفان افسر اعوان نے مزید گفتگو میں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ہم عمران خان کے وژن کیساتھ کھڑے تھے اور ہمیشہ کھڑے رہینگے اور ہر قسم کے ظلم اور ناانصافی پر اپنی آواز بلند کرتے رھینگے۔ ہم اس سے قبل پارٹی کے بنائے گئے ضابطوں اور اصولوں کیساتھ چلتے ہوئے اپنے تمام احتجاج اور کی گئ بے ضابطگیوں کو حکام بالا تک پہنچا چکے ہیں اور ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔

تقریباً دو ہزار پچاس سے زائد ممبران کے منتخب کردہ ایم سیز نے اوآئ سی کے سیکریٹری عبدالله ریاڑ اور اسکی جانب سے کیجانے والی من مانیوں پر تمام سینئر قیادت بشمول ذمہ داران کو بذریعہ وٹس ایپ، ای میل اور فون کالز مطلع کیا اور باوجود انکی یقین دہانیوں کے معاملات جوں کے توں ہی رہے اور یو اے ای میں بسنے والے تحریک انصاف کے حقیقی نمائندگان کو جان بھوج کر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

آخر میں سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اگر اگلے چند روز میں او آئ سی میں موجود کالی بھیڑوں کیخلاف کوئ تادیبی کاروائ عمل میں نہ لائ گئ تو اس پر خاموش نہی بیٹھا جائیگا اور ہم یہ حق محفوظ رکھتے ہیں کہ ہر فورم پر اپنے حق کیلئے نہ صرف آواز اٹھائیں بلکہ خان کے سچے ساتھی ہونیکا عملی ثبوت بھی پیش کریں۔