ریسکیو 1122 کے ساتھ مذاق نہیں کیا جا سکے گا

ادارے کا جعلی کالز کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ، گزشتہ سال ریسکیو 1122 کو دو کروڑ تین لاکھ کالز کی گئیں جس میں صرف ساڑھے 11 لاکھ درست تھیں: انڈیپنڈنٹ اردو کا انکشاف

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 19 جنوری 2020 15:49

ریسکیو 1122 کے ساتھ مذاق نہیں کیا جا سکے گا
لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 19 جنوری 2020) :ریسکیو 1122 کے ساتھ مذاق نہیں کیا جا سکے گا، ادارے کا جعلی کالز کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ، گزشتہ سال ریسکیو 1122 کو دو کروڑ تین لاکھ کالز کی گئیں جس میں صرف ساڑھے 11 لاکھ درست تھیں۔ تفصیلات کے مطابق انڈیپنڈنٹ اردو کا کہنا ہےکہ1122 کے اعدادو شمار کے مطابق 2019 میں اسے دو کروڑ تین لاکھ،44 ہزار،52 کالز موصول ہوئیں جن میں سے صرف 11 لاکھ 52 ہزار کالز کسی حادثے یا ایمرجنسی سے متعلق تھیں، باقی سب ازراہ مذاق تھیں۔

ان اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ پانچ برس میں موصول ہونے والی کالز میں سے 90 فیصد مذاق پر مبنی تھیں۔ اب ریسکیو1122 کی جانب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسی کالز کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔ ان سے مذاق نہ صرف مہنگا پڑے گا بلکہ ایسا کرنے والوں کو جیل کی ہوا بھی کھانی پڑے گی۔

(جاری ہے)

ڈی جی ریسکیو 1122 رضوان نصیر کا کہنا ہے کہ پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ میں پروویژن ہے کہ جعلی کالز کرنے والے کو چھ مہینے جیل اور50 ہزار روپے جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

انکا کہنا ہے کہ ہم پہلےزیادہ ایکشن نہیں لے رہے تھے مگر اب کچھ لوگ بار بار ایسا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے جعلی کالرز کے خلاف ایکشن لینا ضروری ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسی پہلی کال پر کارروائی نہیں ہو گی بلکہ سکریننگ کی جائے گی اور ان لوگوں کے نمبر، جو بار بار مذاق کے طور پر ہمیں کال کرتے ہیں، بلاک کیے جائیں گے۔ انکا مزید کہنا تھا کہنمبر بلاک کرنا درست نہیں کیاکہ بہرحال یہ ایک ایمرجنسی سروس ہے لیکن وہ سکریننگ کے بعدابتدامیں کچھ لوگوں کو غلط کالز پر تنبیہ کریں گے پھر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :