سعودی عرب: بجلی کے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز فروری سے ہو گا

سال 2021 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام سے قبل 1 کروڑ اسمارٹ میٹر کی تنصیب کی جائے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 جنوری 2020 12:46

سعودی عرب: بجلی کے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز فروری سے ہو گا
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2020ء) سعودی عرب میں آئے روز اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، جن کا مقصد عوام کی زندگی کو آسان سے آسان تر بنانا ہے۔ اسی سلسلے میں سعودی محکمہ بجلی کی جانب سے عوام کے لیے ایک اور اچھا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بجلی محکمے کے مطابق عوام کی سہولت کے لے مُلک بھر میں جلد ہی اسمارٹ بجلی میٹرز نصب کیے جائیں گے۔

سعودی عرب میں بجلی کے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے پہلے مرحلے کا آغاز فروری 2020ء سے ہوگا۔ سعودی الیکٹرک کمپنی کے مطابق 2021کی پہلی سہ ماہی کے اختتام سے قبل 1 کروڑ اسمارٹ میٹرز کی تنصیب مکمل کر لی جائے گی۔ کمپنی کے مطابق بجلی کے موجودہ میٹروں کو اسمارٹ میٹروں سے تبدیل کرنے کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر عمل درامد کا آغاز فروری سے ہو گا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ Smart Meters Project کی مجموعی لاگت کا حجم 9.5 ارب ریال سے زیادہ ہے۔

ان اسمارٹ میٹرز کی بدولت لوگ ہر وقت جان سکیں گے کہ انہوں نے اب کتنی بجلی استعمال کی ہے، اس طرح ان کا بجلی کا ماہانہ خرچہ اُن کے کنٹرول میں رہے گا ۔ ان بجلی میٹرز میں بہت سی خصوصیات ہوں گی جس کی مدد سے صارفین بجلی کا فضول استعمال روک سکیں گے اور کفایت شعاری کو فروغ ملے گا۔ بجلی کمپنی کے مطابق بجلی کے نئے اسمارٹ میٹرز کمپنی اپنے خرچ پر نصب کرائے گی اور اس سلسلے میں عوام سے کسی قسم کی رقم وصول نہیں کی جائے گی۔

نئے ایک کروڑ اسمارٹ میٹرز میں سے 30 لاکھ سے میٹرز سعودی ساختہ ہوں گے۔کمپنی کی جانب سے ان افواہوں کی تردید کی گئی ہے کہ نئے اسمارٹ میٹرز کی بدولت صارفین کا بجلی کی مدمیں خرچہ بہت زیادہ ہو گا۔ کمپنی ترجمان کے مطابق درحقیقت اس سے لوگوں کا بجلی کا بِل کنٹرول میں رہے گا اور مملکت میں بھی مجموعی طور پر بجلی کے فالتو استعمال میں کمی آئے گی۔

سعودی عرب موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے تحت ہر شعبے میں ترقی کی نئی سے نئی منازل طے کر رہا ہے۔ مملکت میں آئے روز سماجی، تعلیمی، سیاحتی اور معاشی شعبے میں ایک سے بڑھ کر نئی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، جن کا مقصد مملکت کا تیل کی معیشت پر انحصار کر کے دیگر شعبوں کو ترقی دینا ہے۔جدید ٹیکنالوجی کا بھی ہر شعبے میں نفاذ کیا جا رہا ہے جس کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔