جمہوری سیاسی جماعت میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں ، شاہد خاقان عباسی

کارکنان کو اپنی لیڈر شپ پر تحفظات بھی ہوتے ہیں ، چوہدری نثار سے میرا ذاتی تعلق ہے ، جیل میں کتاب نہیں لکھوں گا ریٹائرمنٹ کے بعد لکھوں گا ، سابق وزیراعظم ) یہ ممکن نہیں تھا آرمی ایکٹ بل اسمبلی سے پاس نہ ہو اس کا طریقہ کار غلط اپنایا گیا جس پر تمام جمہوری قوتوں کو شرمندگی ہے، آن لائن سے خصوصی گفتگو

منگل 21 جنوری 2020 21:45

جمہوری سیاسی جماعت میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں ، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2020ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جمہوری سیاسی جماعت میں اختلافات ہوتے ہیں ، کارکنان کو اپنی لیڈر شپ پر تحفظات ہی ہوتے ہیں ، چوہدری نثار کے ساتھ میرا ذاتی تعلق ہے جیل میں کتاب نہیں لکھوں گا سیاست سے ریٹائرمنٹ کے بعد کتاب لکھو گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوہسار یونیورسٹی کا معاملہ مدت سے کٹھائی میں پڑا ہوا ہے زمین دینے کو کوئی تیار نہیں ہوتا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے کردار کے حوالے سے انہوں نے آن لان کو بتایا کہ اپوزیشن لیڈر اسمبلی میں جاندار کردار ادا کرتا ہے مگر ہمارا اپوزیشن لیڈر ملک سے باہر ہ ے اسمبلی چل نہیں رہی قانون سازی نہیں ہورہی انہوں نے بتایا کہ جیل میں کتابیں پڑھ رہا ہوں مگر کتاب نہیں لکھوں گا کتاب ہمیشہ ریٹائرڈ ہونے کے بعد لکھنی چاہیے کیونکہ جو لوگ سروس کے دوران کتاب لکھتے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں پورا سچ نہیں لکھتے اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب سیاست سے ریٹائرڈ ہوں گا تو کتاب لکھوں گا آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آن لائن کو بتایا کہ یہ ممکن نہیں تھا کہ بل اسمبلی سے پاس نہ ہو اس کا طریقہ کار غلط اپنایا گیا جس پر تمام جمہوری قوتوں کو شرمندگی ہے اسمبلی میں جب بل لایا جاتا ہے تو اس پر سیر حاصل بحث ہوتی ہے مگر اس بل کے منظور ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیاجاتا ہے