7 سالہ نور کو اپنا انتقام لینے کے لیے قتل کیا

عوض نور کے ماموں نے کام کے بہانے بلا کردو باربد فعلی کی،والدین کو بتایا تو انہوں نے خاموش رہنے کے لیے کہا،بچے کے والد کےبیرون ملک جانے پر بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔ ملزم کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 22 جنوری 2020 11:23

7 سالہ نور کو اپنا انتقام لینے کے لیے قتل کیا
نوشہرہ (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔22 جنوری 2020) : نوشہرہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی بچی عوض نور کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جنہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے تاہم تفتیش کے دوران ملزمان نے ایسے ایسے انکشافات کیے جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ملزمان کا کہنا ہے کہ نور کا قتل انتقام لینے کے لیے کیا گیا۔ملزمان کو گذشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا۔

ملزم ابدارکی جانب سے عدالت میں بتایا گیا کہ عوض نور کے ماموں نے اس کو کام کے بہانے سے بلا کراس کے ساتھ دوباربد فعلی کی تھی جس کا بدلہ لینے کے لئے اس نے عوض نورکو مارا۔میں نے اس متعلق والدین کو بتایا لیکن انہوں نے مجھے یہ کہہ کر خاموش کروا دیا کہ ہم غریب لوگ ہیں ،اس بات کو یہیں رہنے دو۔ملزم نے مزید بتایا کہ جب نور کا والد باہر چلا گیا تو میں نے انتقام لینے کے لیے یہ سب کیا۔

(جاری ہے)

بچی ٹینک میں پھینک دیا، ایک ملزم نے اس بات کا اعتراف کر لیا کہ اس نے بچی کو پانی کی ٹینکی میں پھینکااور باہر آنے پرگلا دبا کرماردیا۔ 8 سالہ عوض نور کے والداسجد جہان کی جانب سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے گزارش کی گئی ہے کہ اس کی بیٹی کے قاتلوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ یاد رہے اس سےقبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کی جانب سے مقتولہ کے گھر چکر لگا گیا تھااور لواحقین کو 10لاکھ کی امدادی رقم بھی دی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایسے واقعات قابل افسوس ہیں جبکہ صوبائی حکومت صوبے میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے صوبائی سطح پر سخت ترین قانون سازی کر رہی ہے۔واضح رہے کہ نوشہرہ کے علاقہ کاکا صاحب کی رہائشی 8 سالہ عوض خان دوپہر کو مدرسے جانے کے لئے اپنے گھرسے نکلی جس کے بعد وہ اغواء ہو گئی۔ گھروالوں کی جانب سے تلاش کا عمل شروع کر دیا گیااور پولیس کو بھی اطلاع کردی گئی۔ لیکن بچی کی لاش ڈھونڈنے کے بعد زیرزمین پانی کی ٹینکی سے ملی۔ پولیس کی جانب سےشک کی بنیاد پر دو پڑوسیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔