اقوام متحدہ کشمیریوں کوحق خود ارادیت دلانے کے لئے کردار ادا کرے،

وزیر اعظم عمران خان نے ٹرمپ سے ملاقات میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق پاکستان کے ٹھوس اقدامات سے آگاہ کیا، منی لانڈرنگ کی روک تھام اور ٹیرر فنانسنگ کے خاتمہ کیلئے حکومت نے سنجیدہ اقدامات کئے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

بدھ 22 جنوری 2020 23:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں دو ٹوک انداز سے تمام ایشوز اٹھائے مقبوضہ کشمیر کے شہری بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے، اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کراتے ہوئے کشمیریوں کوحق خود ارادیت دلانے میں کردار ادا کرے بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کے دوران ہر نکتہ پر بات کی اور انہیںفنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف ) سے متعلق پاکستان کے ٹھوس اقدامات سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام اور ٹیرر فنانسنگ کے خاتمہ کیلئے حکومت نے سنجیدگی سے اقدامات کئے ہیں ، پاکستان ایف اے ٹی ایف پر کام کر رہا ہے جس پر کامیابی بھی ملی ہے، بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاسی طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے، ایف اے ٹی ایف کو بطور سیاسی ہتھیار ہرگز استعمال نہیں ہونا چاہیے، دنیا کو پاکستان کی ایف اے ٹی ایف پر پیشرفت کو تسلیم کرنا چاہیے، بھارت معاملے پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن ٹرمپ بھی چاہتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملہ پر پاکستان کی مدد کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی اپنی اہمیت ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہوں تاہم پاکستان سے تعلقات پر ٹرمپ اور امریکی اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر نہیں ہیں، امریکہ بھارت کو خطے میں اسٹریجک پارٹنر سمجھتا ہے اور امریکہ کی بھارت کی طرف جھکائو کی کچھ اور وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کرنا چاہیے، ٹرمپ بھی سمجھتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف پر پاکستان نے پیشرف کی ہے اور وہ بھی چاہتے ہیں کہ اس معاملے پر پاکستان کی مدد کرنی چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹرمپ نے دوبارہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ معاملہ حل ہو لیکن وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ بھارت ہے پاکستان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے موثر انداز سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھایا، پاکستان کی کوششوں سے دو مرتبہ مسئلہ کشمیر کو سیکیورٹی کونسل لے گئے، سیکورٹی کونسل میں مبصرین نے کشمیر بارے بریفنگ دی اورسلامتی کونسل میں معاملے کی سنگینی کا اعتراف کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو داخلی معاملہ قرار دینے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے لیکن دنیا میں اعتراف کیا گیا کہ کشمیر میں بھارت یکطرفہ کارروائی نہیں کر سکتا، معاملے پر گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا معاملے کی سنگینی سے باخبر ہے اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھی دنیا کو معاملے کا احساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے شہری بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے، اس لئے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کراتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے میں کردار ادا کرے۔