وزارت خزانہ نے مجموعی قرضوں کے حجم کی تفصیلات جاری کردی

4.11 کھرب روپے کا قرض مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے حاصل کیا، 3.54 کھرب کا قرض روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا ہے۔ وزارت خزانہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 2 فروری 2020 19:32

وزارت خزانہ نے مجموعی قرضوں کے حجم کی تفصیلات جاری کردی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 فروری 2020ء) وفاقی وزارت خزانہ نے جولائی 2008ء سے ستمبر 2019ء تک کے مجموعی قرضوں خے حجم کی تفصیلات جاری کردیں، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ 4.11 کھرب روپے کا قرض مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے حاصل کیا ، 3.54 کھرب کا قرض روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا ہے۔ وزارت خزانہ کی جولائی 2008ء سے ستمبر 2019ء تک کے مجموعی قرضوں کے حجم کی تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے4.11 کھرب روپے کا قرض مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے حاصل کیا۔

3.54 کھرب روپے کا قرض روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاس قرض کی تلافی یا خلاء پُر کرنے کیلئے لیکوئیڈ اثاثہ جات دستیاب ہیں۔ 0.08 کھرب روپے قرض کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کیلئے لیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے گزشتہ روز بھی وزارت خزانہ نے ڈیٹ پالیسی سٹیٹمنٹ 2019-20 جاری کر دی، حکومت نے 15 ماہ میں قرضوں میں 11 ہزار 610 ارب روپے اضافے کا اعتراف کرلیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق قرضوں میں اضافہ یکم جولائی 2018 سے 30 ستمبر 2019 کے دوران ہوا، قرضے اور واجبات معیشت کے 94 اعشاریہ 3 فیصد تک پہنچ گئے۔ 15 ماہ میں حکومتی قرضوں میں 9 ہزار 288 ارب، مقامی حکومتی قرضوں میں 6 ہزار 234 ارب جبکہ غیر ملکی حکومتی قرضوں میں 2 ہزار 802 ارب روپے اضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ کے مطابق 30 ستمبر 2019 تک قرضوں کا مجموعی بوجھ 41 ہزار 489 ارب روپے ہو گیا۔

30 جون 2018 کو ملک پر قرضوں کا بوجھ 29 ہزار 879 ارب روپے تھا۔ 30 ستمبر 2019 تک حکومتی قرضے 34 ہزار 241 ارب روپے ہو گئے، 30 جون 2018 کو حکومتی قرضے 24 ہزار 953 ارب روپے تھے۔  گزشتہ روز ن لیگ نے بھی قرضوں میں اضافے پر تنقید کی تھی۔ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ سولہ ماہ میں 11 ہزار 610 ارب روپے کا تاریخی قرض؟ کوئی شرم کوئی حیاہ ؟ عمران صاحب! 15 ماہ میں ریکارڈ قرض اور واجبات کے اعتراف سے پہلے خودکشی نہیں تو شرم سے ڈوب ہی مر جاتے، اتنے بڑے قرض کا پھندا قوم کی گردن میں ڈال دیا؟ دوست جیبیں بھر رہے ہیں اورعوام کو کٹوں، مرغیوں ، انڈوں اور لنگر پر لگا دیا۔