وفاقی وزیرنے بیرونی قرضوں کی تفصیلات سینیٹ میں جمع کروا دیں

جون 2019ء تک کل بیرونی قرضے 73ارب 42 کروڑ ڈالر تھے، چین کے قرضے 9ارب 31 کروڑ ڈالر تھے، اور چین کے کمرشل قرضے 6ارب 68کروڑ ڈالر تھے۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 4 فروری 2020 16:38

وفاقی وزیرنے بیرونی قرضوں کی تفصیلات سینیٹ میں جمع کروا دیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 فروری 2020ء) وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے بیرونی قرضوں کی تفصیلات سینیٹ میں جمع کروا دیں، حماد اظہر نے کہا کہ جون 2019ء تک کل بیرونی قرضے 73ارب 42 کروڑ ڈالر تھے، چین کے قرضے 9ارب 31کروڑ ڈالر تھے، اور چین کے کمرشل قرضے 6 ارب 68 کروڑ ڈالر تھے۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے سینیٹ میں بیرونی قرضوں کے تحریری جواب میں بتایا کہ 30 جون 2019ء تک کل بیرونی قرضے 73ارب 42 کروڑ ڈالر تھے۔

30 جون تک چین سے حکومتی قرضے 9 ارب 31 کروڑ ڈالر تھے۔چین سے لیے گئے کمرشل قرضے 6ارب 68 کروڑ ڈالر تھے۔اسی طرح وزارت خزانہ کی جانب سے سینیٹ میں جمع کروائی گئی تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے4.11 کھرب روپے کا قرض مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے حاصل کیا۔

(جاری ہے)

3.54 کھرب روپے کا قرض روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاس قرض کی تلافی یا خلاء پُر کرنے کیلئے لیکوئیڈ اثاثہ جات دستیاب ہیں۔

0.08 کھرب روپے قرض کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کیلئے لیا گیا۔ واضح رہے گزشتہ روز بھی وزارت خزانہ نے ڈیٹ پالیسی سٹیٹمنٹ 2019-20 جاری کر دی، حکومت نے 15 ماہ میں قرضوں میں 11 ہزار 610 ارب روپے اضافے کا اعتراف کرلیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق قرضوں میں اضافہ یکم جولائی 2018 سے 30 ستمبر 2019 کے دوران ہوا، قرضے اور واجبات معیشت کے 94 اعشاریہ 3 فیصد تک پہنچ گئے۔

15 ماہ میں حکومتی قرضوں میں 9 ہزار 288 ارب، مقامی حکومتی قرضوں میں 6 ہزار 234 ارب جبکہ غیر ملکی حکومتی قرضوں میں 2 ہزار 802 ارب روپے اضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ کے مطابق 30 ستمبر 2019 تک قرضوں کا مجموعی بوجھ 41 ہزار 489 ارب روپے ہو گیا۔ 30 جون 2018 کو ملک پر قرضوں کا بوجھ 29 ہزار 879 ارب روپے تھا۔ 30 ستمبر 2019 تک حکومتی قرضے 34 ہزار 241 ارب روپے ہو گئے، 30 جون 2018 کو حکومتی قرضے 24 ہزار 953 ارب روپے تھے۔

  گزشتہ روز ن لیگ نے بھی قرضوں میں اضافے پر تنقید کی تھی۔ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ سولہ ماہ میں 11 ہزار 610 ارب روپے کا تاریخی قرض؟ کوئی شرم کوئی حیاہ ؟ عمران صاحب! 15 ماہ میں ریکارڈ قرض اور واجبات کے اعتراف سے پہلے خودکشی نہیں تو شرم سے ڈوب ہی مر جاتے، اتنے بڑے قرض کا پھندا قوم کی گردن میں ڈال دیا؟ دوست جیبیں بھر رہے ہیں اورعوام کو کٹوں، مرغیوں ، انڈوں اور لنگر پر لگا دیا۔