
پاکستان اور ترکی کے درمیان سیاسی، دفاعی، تجارتی اور سرمایہ کاری روابط فروغ پا رہے ہیں،
ہمارا دوطرفہ تجارتی حجم حقیقی صلاحیت سے کم ہے، دوطرفہ تجارت کو بڑھا کر پانچ ارب ڈالر تک لے جانا ہوگا، ترک کمپنیاں پاکستان میں بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں ترک صدر رجب طیب اردوان کا پاک ترک بزنس فورم سے خطاب
جمعہ 14 فروری 2020 16:07

(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی کے ساتھ کل میری بات چیت ہوئی اور آج قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان سے خطاب کا موقع ملا۔
ہم نے اعلیٰ سطح پر اپنے تعاون کو بڑھایا ہے۔ بزنس فورم کا اجلاس ہمارے لئے مفید ثابت ہوگا جس میں بزنس کمیونٹی کے نمائندے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات اقتصادی شراکت سے اب سیاسی، تجارتی اور سرمایہ کاری روابط میں فروغ پا رہے ہیں۔ توقع ہے کہ پاکستانی قیادت سے ہونے والی ملاقاتیں دوطرفہ تعلقات میں مفید ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے دوروں سے دوطرفہ تعاون کے نئے امکانات سامنے آتے ہیں۔ ہم دوطرفہ تجارت کو ایک ارب ڈالر سے پانچ ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ ترک صدر نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر تذویراتی تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس آج ہو رہا ہے۔ ہمیں اپنے تجارتی تعلقات کو اس سطح پر لے جانے کی ضرورت ہے جس کے وہ حق دار ہیں۔ پاکستان اور ترکی کا باہمی تجارتی حجم اپنی صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ ترکی کی کمپنیاں پاکستان میں توانائی، تعمیرات اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ ترکی کی کمپنیاں دفاع، صحت اور دیگر شعبوں میں وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔ ہم تیل و گیس کے شعبے میں اپنی کمپنیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی مضبوط روایات نوجوان اور باصلاحیت نوجوان آبادی اور دیگر وسائل سے مالا مال ہیں۔ ترک صدر نے کہا کہ ترکی کو بھی مشکل حالات کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کاروبار میں آسانیوں کے لئے اہم اقدامات کر رہا ہے۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کا قرضہ 72 فیصد سے کم کر کے 32 فیصد تک لائے ہیں، عزم و ہمت سے اپنی مشکلات پر قابو پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہوئی ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے نتیجے پاکستان میں توانائی کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ توانائی اور ٹرانسمیشن لائنوں کے منصوبے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ دونوں ممالک ٹرانسپورٹیشن، صحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔ ترک کمپنیاں پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون فروغ پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام کو علاج کے لئے مغربی ممالک جانا پڑتا ہے۔ ہم نے ترکی میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہسپتال بنائے ہیں جہاں پر بہتر خدمات اور علاج معالجہ کی سہولیات میسر ہیں، اس شعبہ میں بھی ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ علاج کے لئے دنیا سے لوگ ترکی کا رخ کرتے ہیں اور پاکستانی عوام بھی ترکی آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے سیاحت کے شعبہ میں بہت ترقی کی ہے اور 2009ء سے 2018ء کے دوران ترکی کا دورہ کرنے والے سیاحوں کی تعداد 13 ملین سے بڑھ کر 51 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بینکاری کے شعبہ میں بے حد ترقی ہوئی ہے۔مزید اہم خبریں
-
اسرائیل کے حملے میں ایرانی صدر کے زخمی ہونے کا انکشاف
-
’یہ وہی ہے نہ جو گزشتہ روز بکواس کر رہا تھا؟‘ حکومت پر تنقید کرنیوالے شہری کی مبینہ گرفتاری پر حنا پرویز بٹ کا ردعمل
-
کون سا ماضی؟
-
’’جہاں اور بھی ہیں - بییونڈ دی بلیو‘‘، پاکستان کی پہلی سائنس فکشن ٹیلی فلم
-
دنیا کا آلودہ ترین بھارتی شہر کون ہے اور ایسا کیوں ہے؟
-
محققین نے یورالک لوگوں سے متعلق قدیم معمہ حل کرلیا
-
علی امین گنڈاپور نے عمران خان کی رہائی کیلئے 90 دن کا الٹی میٹم دے دیا
-
اداکارہ حمیرا اصغر کے بعد کراچی سے ایک اور خاتون کی پرانی مسخ شدہ لاش مل گئی
-
ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے اور47 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں
-
پی ٹی آئی تحریک کا آغاز لاہور سے ہوگا، بڑی تعداد میں قیادت لاہور میں پہنچ گئی
-
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کی جانب سے سلطنت عمان کے وفد کے اعزاز میں ایک باوقار عشائیہ
-
صوبہ کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، میری تجویز ہوگی کہ صوبے میں تبدیلی آئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.