عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں بلکہ طویل عمل ہے، انتونیو گوتریس

سلامتی کونسل کے صرف پانچ ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سکیورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے،طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ،آج کے دورمیں سب سے بڑامسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے ی* موسمیاتی تبدیلی کوسامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے، 21 ویں صدی میں نوجوانوں کا اقوام متحدہ میں اہم کردار ہوگانوجوان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا، مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرنا ہوگی م*امن کے لئے پاکستان کی قربانیوں کوفراموش نہیں کرسکتے، اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل

منگل 18 فروری 2020 19:29

عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ، افراد اور ممالک میں مساوات ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2020ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ہے، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں بلکہ طویل عمل ہے، سلامتی کونسل کے صرف پانچ ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سکیورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے،طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ،آج کے دورمیں سب سے بڑامسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے، موسمیاتی تبدیلی کوسامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے، 21 ویں صدی میں نوجوانوں کا اقوام متحدہ میں اہم کردار ہوگانوجوان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا، مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرنا ہوگی، امن کے لئے پاکستان کی قربانیوں کوفراموش نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

ا ن خیالات کااظہارانہوںنے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ سائنسز (لمز)میں 21ویں صدی کے اقوام متحدہ میں نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر منعقدہ تقریب خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ 21 ویں صدی میں نوجوانوں کا اقوام متحدہ میں اہم کردار ہوگانوجوانوں کا متقبل میں اہم کردار ہے ۔ آج کے دور میں 2 قسم کی رائے پائی جاتی ہے، کچھ نوجوان سمجھتے ہیں کہ 50سال پہلے کا دور اچھا تھا، کچھ سمجھتے ہیں کہ آج کا دور سابقہ دور سے اچھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا اورمستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے بغیر سیاست نامکمل ہے اور عالمی رہنماں نے بھی نوجوانوں کو ساتھ شامل کیا تو ان کو کامیابی ملی اور پھر فیصلہ سازی کے عمل میں بھی نوجوانوں کو شامل کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان مباحثہ ضروری ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ماحولیاتی آلودگی کو آج کے دور کا بڑا مسئلہ قرار د یتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر منصوبے بنانا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پولی تھین بیگ پر دنیا بھر میں پابندی کا اعلان کی جا اچکا ہے اور کافی ممالک اس پر عمل بھی کر رہے ہیں۔اسلام آباد میں بھی اس پر عمل ہو رہا ہے اور جلد پورے ملک میں اس پر عمل در آمد ہاگا۔

انہوں نے کہا کہ گلوبلائزیشن سے بہت آسانیاں پیدا ہوئی ہیں جہاں اس میں جدت آئی وہیں اس میںعدم مساوات بھی آئی ہے۔انتونیو گوتریس کا کہنا تھا سلامتی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سیکیورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ امن کے لئے پاکستان کی قربانیوں کوفراموش نہیں کرسکتے، محفوظ دنیا کیلئے پاکستان کی خدمات قابل تحسین ہیںاقوام متحدہ کیپیس کیپنگ مشن میںپاکستان نمایاں کردار ادا کر رہا ہے اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستان سب سے بڑا شراکت دار ہے، امن مشن کے لیے خدمات دینے والی کچھ بہادر خواتین اور مردوں سے ملاقات متاثر کن تھی، ان افراد نے امن کے قیام کے لیے کام کیا، آپ کی قربانی اور خدمات کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں