ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری کو نظر انداز کرنا خود کشی کرنے کے مترادف ہے‘ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ

پیر 24 فروری 2020 15:17

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سرگودھا کے صدر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہا کہ ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری کو نظر انداز کرنا خود کشی کرنے کے مترادف ہے ہیپاٹائٹس خطرناک مرض ضرور ہے مگر جدید طریقہ علاج سے اس بیماری کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے ہیپاٹائٹس سے متعلقہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ہر پانچواں فرد کسی نہ کسی حوالے سے اس خطرناک مرض کا شکار ہورہا ہے جس کی بڑی وجہ مضر صحت پانی، غیر معیاری اشیاء کا استعمال اور سیوریج کے پانی سے سبزیوں کو سیراب کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ خاموش موت ہے جو آہستہ آہستہ انسان کو قبر تک لے جاتی ہے ہیپاٹائٹس کو معمولی بیماری سمجھنے والے خود اپنی موت کو دعوت دیتے ہیں اس کا بروقت علاج نہ کروایا جائے تو یہ بیماری تناور درخت کی طرح بڑھ کر انسانی زندگی کا خاتمہ کردیتی ہے ہیپاٹائٹس کا یہ مرض دیہی علاقوں کیساتھ ساتھ شہروں میں بھی بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے جو کرونا سے زیادہ خطرناک ہے ہیپاٹائٹس کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت ہر سطح پر کردار ادا کررہی ہے ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہا کہ عوام پانی کو اچھی طرح ابال کر استعمال کریں اور سبزیوں کو بھی اچھی طرح دھو کر پھیلے ابالیں پھر اسے پکا کر کھائیں تاکہ اس موذی مرض سے بچا جاسکی-