روس، ازبکستان، ترکمانستان، ایران، تھائی لینڈ، چائینہ وغیرہ میں برآمدی مصنوعات کیلئے موجود بہت زیادہ پوٹینشل سے استفادہ کیا جا سکتا ہے، یورپی اور امریکی منڈیاں معاشی و کاروباری کساد بازاری کا شکار ہونے لگی ہیں، پاکستانی برآمدکنندگان کو دیگر منڈیوں کی جانب توجہ دینا ہو گی، ترجمان آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن

منگل 25 فروری 2020 13:55

روس، ازبکستان، ترکمانستان، ایران، تھائی لینڈ، چائینہ وغیرہ میں برآمدی ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 فروری2020ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہاہے کہ یورپی اور امریکی منڈیاں معاشی و کاروباری کساد بازاری کا شکار ہونے لگی ہیں لہٰذا پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر سے وابستہ برآمدکنندگان کو دیگر منڈیوں کی جانب توجہ دینا ہو گی جبکہ اس ضمن میں روس، ازبکستان، ترکمانستان، ایران ،تھائی لینڈ ، چائینہ وغیرہ میں برآمدی مصنوعات کیلئے موجود بہت زیادہ پوٹینشل سے استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔

میڈیاسے بات چیت کے دوران انہوںنے کہاکہ برآمدات کے فروغ کیلئے علاقائی تجارت پر توجہ دی جائے کیونکہ دنیا میںاس وقت60 فیصد کے قریب علاقائی تجارت ہو رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو بھی چائنہ، بھارت ، ایران سمیت علاقائی ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت اور برآمدکنندگان نے ہمیشہ تجارت کیلئے یورپ اور امریکی منڈیوں کی طرف دیکھا ہے اور محض انہی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے پر توجہ دی ہے مگر موجودہ حالات میں نہ صرف امریکہ بلکہ یورپ بھی شدید کسادبازاری کا شکار ہو چکے ہیں اس لئے ان ممالک میں بے روزگاری اور نقل مکانی کی وجہ سے وہاں کے حالات کاروبار کیلئے پہلے کی نسبت ناساز گار ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں ساٹھ فیصد کے قریب علاقائی تجارت پاکستان کیلئے باعث تقلید ہے اور ہمیں بھی اپنے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی سفارتکاری پر توجہ دینا ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ہمارے خطے کے دیگر ممالک روس، ازبکستان، ترکمانستان، ایران وغیرہ میں برآمدی مصنوعات کیلئے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے جس سے ہمیں استفادہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تجارتی رکاوٹوں کو کم کرکے علاقائی تجارت پر توجہ دینا اورہمیں بھی دیگر ممالک کی طرح تجارتی ڈپلومیسی پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی کیونکہ اصل میں تجارت کے ذریعے ہی تعلقات کی بہتری اور بحالی ممکن ہے۔