سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو گئے

گولارچی بلاک سے 42 لاکھ کیوبک فٹ گیس یومیہ برآمد ہو گی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 28 فروری 2020 12:30

سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو گئے
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تارہ ترین 28 فروری 2020ء ) سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق ۔پاکستانی عوام جو مہنگائی اورسروں پر جنگ کے منڈلاتے ہوئے خطرات کے باعث تشویش میں مبتلا ہیں۔ ان کو ایسے خراب وقت میں ایک انتہائی شاندار خوش خبری سُنا دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سندھ میں کیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔گیس کے ذخائر گولارچی بلاک میں دیافت ہوئے۔

گولارچی بلاک سے 42 لاکھ کیوبک فٹ گیس یومیہ برآمد ہو گی۔ گولارچی بلاک میں 14 فروری 2020 کو کھدائی کا کام شروع کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ 20 ہزار 739 میڑ گہرائی پر گیس کے ذخائر دریادفت ہوئے۔اس سے قبل آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے کوہاٹ میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔ او جی ڈی سی ایل کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ کوہاٹ میں تیل اور گیس کے ذخائر سے ابتدائی تخمینے کے مطابق یومیہ ایک کروڑ 27 لاکھ مکعب فٹ گیس حاصل ہوسکے گی۔

(جاری ہے)

او جی ڈی سی ایل کے مطابق دریافت سے یومیہ 240 بیرل خام تیل حاصل ہوگا۔منصوبے میں 50فیصد سرمایہ کاری او جی ڈی سی ایل اور 50فیصد جوائنٹ وینچر میں شامل دیگر کمپنیوں نے کی ۔واضح رہے کہ اس سے قبل کیکڑا کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہاں پر تیل و گیس کے ذخائر موجود ہیں، تاہم بعد میں پاکستان کی سمندری حدود میں ڈرلنگ کا کام بند کر دیا گیا۔ کیکڑا 1 کے مقام پر کھودے گئے کنویں سے تیل و گیس کے ذخائر دریافت نہ ہوئے، حکومت نے باقاعدہ اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے جاری کام میں ناکامی کا باقاعدہ اعلان کر دیا تھا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کی سمندری حدود میں ڈرلنگ کا کام بند کر دیا گیا ۔ کیکڑا 1 کے مقام پر کھودے گئے کنویں گے تیل و گیس کے ذخائر دریافت نہ ہوئے۔ ندیم بابر کے مطابق ڈرلنگ کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 100 ملین ڈالر سے زیادہ کا رہا۔ جوائنٹ وینچرمیں امریکی کمپنی ایگزون موبل کیعلاوہ او جی ڈی سی اور پی پی ایل شامل تھے۔ خیبر پختونخواہ میں بھی تیل و گیس کا نیا ذخیرہ دریافت کیا گیا تھا۔