شاہد خاقان عباسی کا چیئرمین نیب کو ٹی وی پرسوال جواب کرنے کا چیلنج

چیئرمین نیب ٹی وی پر آجائیں، مجھ سے کرپشن بارے سوال کرلیں، نیب چیئرمین کہہ دیں کہ انہیں نہ وزیراعظم نے کبھی ہدایات دیں اور نہ ہی وزیراعظم سے کبھی گفتگو ہوئی۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 2 مارچ 2020 22:05

شاہد خاقان عباسی کا چیئرمین نیب کو ٹی وی پرسوال جواب کرنے کا چیلنج
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 مارچ 2020ء) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب کو ٹی وی پر پوچھ گچھ کرنے کا چیلنج کردیا، انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب ٹی وی پر آجائیں، مجھ سے کرپشن بارے سوال کرلیں، نیب چیئرمین کہہ دیں کہ میری کبھی وزیراعظم سے گفتگو نہیں ہوئی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے جن لوگوں نے مجھے گرفتار کیا ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اوپر سے حکم آیاہے، چیئرمین نیب کو میں نے نہیں لگایا، بلکہ پیپلزپارٹی نے جسٹس جاوید اقبال کا نام دیا تھا میں نے ان کو نامزد کردیا، میری جگہ کوئی بھی وزیراعظم ہوتا اس نے یہی کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں میرا نام لے کرکہا کہ شاہد خاقان نے کہا نیب مجھے گرفتار کرلے، میں گرفتار کروا دیا،نیب چیئرمین کہہ دیں کہ میری کبھی وزیراعظم سے گفتگو نہیں ہوئی،وزیراعظم نے مجھے کبھی کوئی ہدایات نہیں دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کہا کہ میں شاہد خاقان عباسی جو کہ قید میں ہے، وہ نیب کو تھریٹ کرتا ہے، لہذا چیئرمین نیب کو مجھ سے کوئی خوف نہیں ہونا چاہیے۔

اسی طرح شاہد خاقان عباسی اپنے ایک بیان میں کہا کہ مجھے آج تک پتہ نہیں چل سکا کہ کس جرم میں قید کیا۔چپ ہو کر بیٹھ جاؤں تو مجھ پر نیب کا کوئی کیس نہیں ہو گا۔ڈیرھ سال نیب کے سوالناموں کے جواب دئیے۔ ستر دن ریمانڈ میں رہا لیکن مجھ سے کوئی سوال نہ پوچھا گیا۔ اپنی پوری زندگی کی مالی تفصیلات نیب کے حوالے کر دی ہیں۔ جس قلم سے چئیرمین نیب کی تقرری کے دستخط کیے وہ قلم توڑ دیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ کے لیے اپنے دور حکومت میں نیب کو ختم کرنا ممکن نہیں تھا۔ ن لیگ کے پاس دونوں ایوانوں میں اکثریت نہیں تھی۔ ہمیں بڑا واضح پیغام دیا تھا کہ نیب قانون کو چھیڑیں گے تو عدلیہ اسٹرائیک ڈاؤن کر دے گی۔