چھوٹے پلاٹوں پر بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر اور پلازے بنانے کا خمیازہ آخرکار شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے،میئر کراچی

جمعرات 5 مارچ 2020 21:10

چھوٹے پلاٹوں پر بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر اور پلازے بنانے کا خمیازہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2020ء) میئر کراچی وسیم اختر نے گولیمار میں رہائشی عمارت کے گرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چھوٹے چھوٹے پلاٹوں پر بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر اور پلازے بنانے کا خمیازہ آخرکار شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے،لاتعداد رہائشی عمارتوں کو یہ سوچے بغیر کمرشلائز کردیا گیا ہے کہ شہر پر ان کے کیا اثرات مرتب ہوں گے ، چھوٹے اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں عمارتوں کی تعمیر میں قواعد وضوابط کو بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے اور ناقص مٹیریل استعمال کیا جاتا ہے جس کے باعث آئے دن یہ حادثات رونما ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے جس طرح بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے اجازت نامے جاری کئے ہیں اس سے یہ شہر کنکریٹ کا جنگل بنتا جا رہاہے انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملے کو سنجیدگی سے نہ روکا گیا اور غیرقانونی اجازت نامے منسوخ نہ کئے گئے تو شہریوں کو شدید نقصان کا خدشہ ہے، میئر کراچی وسیم اختر نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے 10 افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے جبکہ زخمی ہونے والے افراد جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ان کے لئے انہوں نے سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کو ہدایت کی کہ وہ ان کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اور بہتر سے بہتر علاج کی سہولتیں فراہم کریں، میئر کراچی نے ریسکیو ٹیم ، فائربریگیڈ اور سٹی وارڈنز کے افسران و عملے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جان و مال کی حفاظت میں ہمارے ان محکموں کا کردار انتہائی اہم ہے اور اپنی استعداد کے مطابق گولیمار کے اس واقعہ میں بھی افسران و ملازمین نے اپنی کارکردگی کو ثابت کیا ہے جبکہ عباسی شہید اسپتال میں پہنچنے والے زخمیوں کو بروقت طبی امداد دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال آنے والے اکثر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے تاہم جو افراد زیادہ زخمی ہوئے تھے انہیں اسپتال میں داخل کرکے علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ سٹی وارڈنز نے جس طرح وہاں ہجوم کو سنبھالا اور ریسکیو کے کاموں میں مدد کی وہ قابل تحسین ہے، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال میں شام تک حادثے میں مرنے والے 10 افراد کی لاشیں اور 35 زخمی لائے گئے تھے،انہوں نے بتایا کہ میئر کراچی نے ہدایت کی ہے کہ وہ لواحقین کے ساتھ تعاون کریں اور زخمیوں کو بہتر سے بہتر سہولت مہیا کریں اور جن زخمیوں کو آپریشن کی ضرورت ہو ان کا آپریشن فوری کیا جائے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہوسکیں، عباسی شہید اسپتال میں جاں بحق ہونے والے، علاج معالجے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کئے جانے والے اور اسپتال میں داخل مریضوں کی فہرست ہسپتال میں آویزاں کردی گئی ہے تاہم لواحقین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔