کاشتکار بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فصلوں کوکھادوں کی پوری مقدار میں فراہمی یقینی بنائیں ،ماہرین زراعت

جمعرات 12 مارچ 2020 15:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2020ء) ماہرین زراعت نے کہاہے کہمختلف فصلوں کی کاشت اور ان کی فی ایکڑ بھر پور پیداوار کے حصول سمیت اراضی کی ذرخیزی کیلئے استعمال کی جانے والی نائٹروجن یوریا کھاد کی 30فیصد مقدار بخاراتی شکل میں ضائع اور گیس کی صورت میں ہوا میں تحویل ہو جاتی ہے جس کے باعث نائٹروجن کی صلاحیت میں بھی خاطر خواہ کمی و اقع ہوتی ہے اور نتیجتاً توقعات کے مطابق فصل حاصل نہیں ہوتی نیزشو ر زدہ زمین میں این ایچ 4 اور این او 3 کو ملا کر استعمال کرنے سے گندم کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتاہے ۔

محکمہ زراعت کے ترجمان کے کہا ہے کہ یوریا پاکستان میں میجر نائٹروجن کھاد ہے اور مختلف فصلات کی کاشت سمیت زمین کو زرخیز اور زیادہ پیداوار کی فراہمی کے قابل بنانے کیلئے اس کا استعمال عام ہے لیکن جب یہ کھاد کھیتوں کھلیانوں میں استعمال کی جاتی ہے تو اس کی 30 فیصد مقدار گیس کی صورت میں بخارات بن کر تحلیل ہو جاتی ہے اور اس سے اس کے مطلوبہ نتائج میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایا کہ جدید تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر نائٹروجن کھاد کو فاسفورس کھاد کے ساتھ 1:1یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ کھاد کے ساتھ 1:1.5 کی شرح کے ساتھ مکس کر کے استعمال کیا جائے تو اس کے بہترین نتائج کے حصول سمیت گندم کی 10فیصد بلکہ اس سے بھی زیادہ اضافی پیداوار کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔ انہوںنے انکشاف کیا کہ زرعی ماہرین نے انتہائی کامیابی کے ساتھ مذکورہ طریقہ دریافت کیا ہے جس کے استعمال سے زیادہ پیداوار حاصل کر کے عام حالات کے باوجود قومی معیشت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :