جڑی بوٹیاں سورج مکھی کی پیداوارمیں 20سی45فیصدکمی کا باعث بنتی ہیں،زرعی ماہرین

بدھ 18 مارچ 2020 23:51

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2020ء) محکمہ زراعت کے زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ جڑی بوٹیاں سورج مکھی کی پیداوارمیں 20سی45فیصدکمی کا باعث بنتی ہیںاگر جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ روشنی ، خوراک اور پانی کے حصول میں فصل کا مقابلہ کرتی ہیں۔ فصل اگنے سے چھ ہفتے بعد تک کا عرصہ جڑی بوٹیوں کے حوالے سے نہایت اہم ہے اس لیے سورج مکھی کی فصل کوپہلے 40سے 45دن تک جڑی بوٹیوں سے صاف رکھا جائے تاکہ بہتر پیداوار کے حصول کوممکن بنایا جاسکے ۔

انہوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیاں بہت سے کیڑوں اور بیماریوں کے میزبان پودوں کے طورپر بھی کام کرتی ہیں۔ سورج مکھی کی فصل میں چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، کرونڈ ، لیہلی، جنگلی پالک ، چولائی، ددھک، قلفہ ، بکھڑا، چبڑ، اٹ سٹ، سینجی ، مینا، میکواور جنگلی ہالوں زیادہ اہم ہیں جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں ڈیلا ، کھبل گھاس ، سوانکی گھاس ، مدھانہ گھاس ، دمبی گھاس اور بانسی گھاس شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اگر افرادی قوت موجود ہو توگوڈی جڑی بوٹیوں کی تلفی کا بہترین طریقہ ہے کیونکہ گوڈی سے جڑ ی بوٹیاں تلف کرنے ، زمین کی سطح کو نرم کرنے اور زمین میں ہوا کی آمد ورفت قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ڈرل یا پلانٹر کے ساتھ کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے ٹریکٹر کے ذریعے گوڈی کرکے ان کو تلف کریں اور آخری گوڈی کے بعد پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائیںاورجڑی بوٹیوں کی کیمیائی تلفی کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کی سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :