مستقبل میں فصلوں کے مختلف کیڑوں کو روایتی زہر وں کی بجائے بائیو لوجیکل طریقہ سے کنٹرول کرنے کیلئے لیبارٹری قائم کر دی ہے ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع )

جمعرات 19 مارچ 2020 17:32

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2020ء) : ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع خالد محمود نے کہا ہے کہ فصلوں میں روایتی زہر پاشی کو کم کرنے کیلئے محکمہ زراعت توسیع نے بیالوجیکل کنٹرول لیبارٹری قائم کردی ہے تاکہ مستقبل میں مختلف فصلوں میں کیڑوں کو روایتی طریقوں سے کنٹرول کرنے کی بجائے بائیو لوجیکل طریقوں سے کنٹرول کیا جائے ۔

وہ اپنے آفس میں ایک پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی نقصان دہ جاندار کو فائدہ مند جاندار کے ذریعے کنٹرول کرنے کے طریقہ کو حیاتیاتی طریقہ انسداد کہا جاتا ہے ۔ بیالوجیکل کنٹرول کو مربوط طریقہ انسداد بھی کہا جاتا ہے جس کے دیگرطریقوں پر عمل کر کے زہروں کے استعمال میں کمی، ماحولیاتی و آبی آلودگی اور انسانی صحت کے مسائل کا سدباب کیا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی طریقہ انسداد پر عمل کرنے سے نہ صرف زرعی آمدن میں اضافہ ہو گا بلکہ یہ نامیاتی فارمنگ کے فروغ اور بائیو ڈاپٹورسٹی کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیالوجیکل کنٹرول لیبارٹری میں فیصل آباد میں دوست کیڑے کرائی سوپرلا اور ٹرائی کوگراما کی افزائش کی جا رہی ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل میں تیلا کی روک تھام کیلئے کرائی سوپرلا کے کارڈز جبکہ کماد اور مکئی کی فصل میں سنڈی اور بورر کے انسداد وروک تھام کے لیے ٹرائی کو گراما کے کارڈز بیالوجیکل کنٹرول لیبارٹری سے مفت حاصل کرکے اپنی فصلات میں لگا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :