حکومت اب جو کام کررہی ہے 15دن پہلے شروع کیے ہوتے تو حالات اتنے گھمبیر نہ ہوتے،سراج الحق

حکومت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات پر بھی کان نہیں دھرا،دنیا میں کرونا پر کنٹرول کے لیے چائنہ اور اٹلی دو ماڈل ہیں ،حکومت نے چائنا کی بجائے اٹلی ماڈل کو اپنایا د* کرونا پر قابو پانے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بنایا جاتا تو ملک کو محفوظ رکھا جاسکتا تھا، حکومت نے باہر سے آنے والوں کی بروقت سکریننگ نہیں کی جس کی وجہ سے بیماری کو پھیلنے کا موقع ملا،وفد سے ملاقات

پیر 23 مارچ 2020 22:04

حکومت اب جو کام کررہی ہے 15دن پہلے شروع کیے ہوتے تو حالات اتنے گھمبیر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2020ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اب جو کام کررہی ہے 15دن پہلے شروع کیے ہوتے تو حالات اتنے گھمبیر نہ ہوتے۔حکومت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات پر بھی کان نہیں دھرا۔دنیا میں کرونا پر کنٹرول کے لیے چائنہ اور اٹلی دو ماڈل ہیں ۔حکومت نے چائنا کی بجائے اٹلی ماڈل کو اپنایا ہے۔

کرونا پر قابو پانے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بنایا جاتا تو ملک کو محفوظ رکھا جاسکتا تھا۔ حکومت نے باہر سے آنے والوں کی بروقت سکریننگ نہیں کی جس کی وجہ سے بیماری کو پھیلنے کا موقع ملا۔جماعت اسلامی کے ہزاروں رضا کار کراچی سے چترال تک قوم کی خدمت میں مصروف ہیں ۔لوگوں کو ماسک ،سینی ٹائزر اورصابن تقسیم اور غرباء و مساکین کے گھروں میں راشن پہنچا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میںصدر الخدمت فائونڈیشن پاکستان عبدالشکور کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نیشنل فوکل پرسن ،کروناآگاہی مہم اظہر اقبال حسن اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے کرونا کی وباء کو سنجیدگی سے لیا ہوتا اور وہ اقدامات جواب کیے جارہے ہیں دو ہفتے قبل کر لیتی تو بیماری کو پھیلنے سے بڑی حد تک روکا جاسکتا تھا۔

لیکن حکمران بروقت کوئی فیصلہ نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا چائنا نے بروقت اقدامات کرکے کو رونا پر قابو پایا لیکن اٹلی بروقت بچائو کے اقدامات نہ کرسکنے کی وجہ سے بڑی تباہی سے دو چار ہوا۔ہمارے حکمرانوں نے اپنے ہمسایہ چین کے ماڈل کو اپنانے کی بجائے اب تک اٹلی کی طرح گومگو کی کیفیت سے نہیں نکل سکی۔جس کی وجہ سے عوام کے اندر بے چینی اور خوف پھیلا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کورونا سے بچائو کے لیے الخدمت فائونڈیشن کی خدمات کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح الخدمت نے زلزلہ و سیلاب زندگان کی مدد کی تھی اسی جذبے اور عزم کے ساتھ کورونا سے اپنے عوام کو بچانے کے لیے خدمات سرانجام دے رہی ہے جس کا اعتراف خود حکومت اور پوری قوم کررہی ہے۔انہوںنے صدر الخدمت کو ہدایت کی کہ دیہاڑی دار مزدورں ،ریڑھی و رکشہ والوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور ان کے گھروں میں راشن پہنچانے کا انتظام کیا جائے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن ملک بھر میں عوام کو اس بیماری سے بچانے کے لیے حکومت کو سپورٹ کررہی ہے۔ہسپتال،ڈسپنریاں اور ایمبولینسز حکومت کو پیش کردی ہیں۔ہمارے ہزاروں کارکنان ملک میں آگاہی و صفائی مہم چلارہے ہیں اور عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ملک بھر میں قرنطینہ سنٹرز اور آئسولیشن وارڈز کھولے جارہے ہیں۔امیر جماعت اسامی سینیٹر سراج الحق نے ملک بھر میں کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ بچو اور بچائو کے فارمولے پر سختی سے عمل کرتے ہوئے عوام کی خدمت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں