آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پاکستان سمیت ترقی پذیروغریب ممالک کے قرضوں کی واپسی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کا عندیہ دے دیا

عالمی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک نے ترقی پذیروغریب ممالک کی فوری مدد اور رعایتی قرضے دینے کیلئے جی 20 ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کرنے کا اعلان کردیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 25 مارچ 2020 23:15

آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پاکستان سمیت ترقی پذیروغریب ممالک کے قرضوں ..
واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ2020ء) : آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پاکستان سمیت ترقی پذیروغریب ممالک کے قرضوں کی واپسی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک نے ترقی پذیروغریب ممالک کی فوری مدد اور رعایتی قرضے دینے کیلئے جی 20 ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے رعایتی قرضے لینے والے غریب ممالک کی معیشت شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور دنیا کا دو تہائی خطہ شدید غربت کا شکار ہے اور اس کا بڑا حصہ ان غریب اور ترقی پذیر ممالک پر مشتمل ہے، ترقی پذیر و غریب ممالک کے بحران اور ہر ملک کو درکار مالی ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے کچھ وقت لگے گا جس کیلئے عالمی بینک اور آئی ایم ایف فنڈ نے قرضے کیلئے فنانسنگ فراہم کرنے والے جی 20 ممالک کو غیر پائیدار قرضوں کی صورتحال سے دوچار غریب ممالک کی نشاندہی کرنے اور ان کی ضروریات کا تخمینہ لگانے کے حوالے سے پیشکش کی ہے۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ فنانسنگ فراہم کرنے والے ممالک کے قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف فنڈ ہنگامی اور فوری بنیادوں پر رعایتی قرضوں کیلئے ان تمام فنانسنگ فراہم کرنے والے ممالک کے سینئر حکام سے رابطے کرے گا جس میں ان قرض دینے والے ممالک سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کے رعایتی قرضے کی واپسی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کی درخواست کی جائے گی، اس سے غریب ممالک کو فوری طور پردرکار مالی ضرورت پوری کرنے اور کورونا وائرس سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف کورونا وائرس سے غریب ممالک کی معیشتوں کو پہنچنے والے نقصان اور ازالے کے لیے درکار فنانسنگ کی ضروریات کا تخمینہ لگا کر تجاویز تیار کرے گا، جن کے تحت غریب ممالک کی امداد و قرضے کی ضروریات پوری کرنے کیلئے جامع ایکشن پلان تیار کیا جائے گا اور ان تجاویز و ایکشن پلان کی 16 اپریل کو ہونے والے دوروزہ سالانہ اجلاس کے دوران منظوری کیلئے ڈویلپمنٹ کمیٹی کو پیش کیا جائے گا۔