محکمہ داخلہ تمام قیدیوں کی متعلق تفصیلات تیار کرے تاکہ انہیں ان کے جرائم کی نوعیت ، صحت اور مالی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلیف دیا جاسکے،وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 26 مارچ 2020 20:44

محکمہ داخلہ تمام قیدیوں کی متعلق تفصیلات تیار کرے تاکہ انہیں ان کے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2020ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ داخلہ کو تمام قیدیوں کی متعلق تفصیلات تیار کرنے کی ذمہ داری تفویض کی ہے تاکہ انہیں ان کے جرائم کی نوعیت ، صحت اور مالی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلیف دیا جاسکے۔ انہوں نے یہ فیصلہ جمعرات کو وزیراعلی ہائوس میں محکمہ داخلہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس اجلاس میں چیف سکریٹری سید ممتاز شاہ ، ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو اور آئی جی جیل خانہ نصرت منگن نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان کے پاس دستیاب فہرست سے یہ پتہ چلتا ہے کہ صوبے کی تمام جیلوں میں 16000 قیدی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ قیدیوں کی فہرستیں تیار کریں اور انہیں مختلف اقسام میں تقسیم کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ زیر سماعت اور سزا یافتہ قیدیوں کی کیٹگری ہونی چاہئے جن میں گھنانے مجرمانہ اور معمولی الزامات ہوں۔ بزرگ اور بیمار قیدیوں کی ایک علیحدہ فہرست بھی بنائی جائے تاکہ ایسے کیسز پر انکے مطابق غور کیا جاسکے۔ انہوں نے محکمہ داخلہ سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان قیدیوں کی ایک علیحدہ فہرست پیش کریں جو سزا یا قید کی مدت پوری کرچکے ہیں لیکن ان کے پاس عائد جرمانے / جرمانے کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں ہے۔

ان قیدیوں کی فہرست جن کی ضمانت منظور ہوچکی ہے لیکن ضمانت کی رقم جمع کروانے کیلئے رقم یا پراپرٹی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاصوبائی حکومت ان کا جرمانہ ادا کرے گی اور ان کی ضمانت کیلئے انتظامات کرے گی۔ انہوں نے محکمہ داخلہ سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین قیدیوں ، بچوں ، غیر ملکیوں کی الگ الگ فہرستیں تیار کریں تاکہ ان کے جرم کو دیکھتے ہوئے انہیں بھی کچھ ریلیف دیا جاسکے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے جیلوں میں زیادہ ہجوم ہوتا ہے لہذا وہ ان قیدیوں کو رہا کرنے کی کوشش کر رہیں ہیں جن کو قانون کے دائرے میں رہ کر امداد دی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :